چیف جسٹس نے دو بھائیوں کے قتل کے مجرم اختر سلیم کی سزا کے خلاف دائرنظر ثانی اپیل مسترد کردی

جمعہ 18 اکتوبر 2019 22:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2019ء) چیف جسٹس نے دو بھائیوں کے قتل کے مجرم اختر سلیم کی سزا کے خلاف دائرنظر ثانی اپیل مسترد کر تے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس کیس میں ہم ملزم کو جتنا ریلیف دے سکتے تھے وہ دے چکے ہیں،کے پی کے کیسز میں اکثر اسلحے کی جگہ ٹوپک کا لفظ استعمال ہوتا ہے، ٹوپک کا لفظ فلم انڈسٹریز میں بھی استعمال ہوتا ہے، بدر منیر کا پشتو ڈائیلاگ بھی ہے، ٹوپک زما قانون دا،اس کیس میں تین گھنٹے کے اندر پوسٹ مارٹم بھی ہو گیا،اتنی جلدی کوئی جھوٹی کہانی نہیں بنا سکتا،یہ بچی کا معاملہ تھا اس طرح کی بات اکثر لوگ سامنے نہیں لاتے۔

(جاری ہے)

وکیل صفائی نے اس موقع پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں 9 دن کے بعد وجہ قتل سامنے آئی، کیس میں آیف آئی آر میں اسلحہ کا نام نہیں لکھا گیا، ٹرائل کورٹ نے مجرم سلیم اختر اور فضل ربی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی،ہائی کورٹ نے دونوں ملزمان کو بری کر دیا تھابعد ازاں،سپریم کورٹ نے ملزم اختر سلیم کو عمر قید جبکہ ملزم فضل ربی کو بری کر دیا تھا۔اب عدالت عظمیٰ نے ملزم سلیم اختر کی سزا کے خلاف دائر نظر ثانی اپیلمسترد کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے ۔۔۔توصیف