مسئلہ کشمیر کی اہمیت کے پیش نظر احتجاجی سیاست ملکی مفاد میں نہیں،اپوزیشن معاملات مذاکرات سے حل کرے، سردار سیف اللہ

خان سدوزئی ایڈووکیٹ پارلیمنٹ کی بالادستی کا پرچار کرنے والے سڑکوں کی سیاست کس کے اشارے پر کررہے ہیں:رہنماء پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب

جمعہ 18 اکتوبر 2019 23:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2019ء) پاکستان عوامی تحریک جنوبی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سردار سیف اللہ خان سدوزئی ایڈووکیٹ نے پاکستان عوامی تحریک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل تک پارلیمنٹ کی بالادستی ،پارلیمنٹ کے سپریم ہونے اورتمام مسائل کو پارلیمنٹ کے فلو پر حل کرنے کی تبلیغ کرنے والے آج سڑکوں کی سیاست کس کے اشارے پر کررہے ہیں۔

کیا آج پارلیمنٹ موجود نہیں ہی کی آج پارلیمنٹ مین احتجاج کرنے والی جماعتوں کی نمائندگی موجود نہیں ہی اگر انکے ممبران پارلیمنٹ میں موجود ہیں تو پھر وہ سڑکوں پر مسائل کیوں حل کرنا چاہتے ہیں۔کیا پارلیمنٹ صرف تنخواہیں اور مراعات لینے کیلئے ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت دھرنے والوں سے وہی سلوک کرے جو انہوں نے 2014ء میںپاکستان عوامی تحریک اورتحریک انصاف کے دھرنے کے موقع پرپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دھرنے والوں کیلئے تجویز کیا تھا۔

(جاری ہے)

آج پوری دنیا کی نظریں مسئلہ کشمیر پر ہیں،کشمیری بھائی گذشتہ دو ماہ سے اسیروں کی زندگی گزار رہے ہیں،ان پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے اور پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کا مقدمہ عالمی سطح پر جرات کے ساتھ لڑرہا ہے۔ایسے حالات میں اپوزیشن کا دھرنے کا اعلان سمجھ سے بالاتر ہے۔مسئلہ کشمیر کی اہمیت کے پیش نظر احتجاجی سیاست ملکی مفاد کے خلاف ہے لہٰذا اپوزیشن اپنے معاملات حکومت کے ساتھ مذاکرات سے حل کرے ۔ اجلاس میں ملک سفیان،احمد علی ، چوہدری محمداکرم گجر نمبردار،رائو عظمت علی،سجاد نقشبندی،احمد سجاد ،محمد توفیق ،قاری محمد اعجاز اوردیگر نے شرکت کی۔