پی ایس 11، پیپلزپارٹی کی شکست، مقامی رہنمائوں نے شکست کی ابتدائی رپورٹ بلاول بھٹو کو پیش کردی

پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑواپناامیدوار نامزد نہ کیے جانے پر نالاں تھے،سہیل انور سیال بھی اپنے بھائی کو امیدوار نامزد کرنے کے خواہشمند تھے،پارٹی ذرائع

جمعہ 18 اکتوبر 2019 23:30

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) سندھ اسمبلی سے پی ایس گیارہ لاڑکانہ ٹو پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں جی ڈی اے کے ہاتھوں پیپلز پارٹی کے ہوم گرائونڈ میں پیپلز پارٹی کو واضح مارجن سے شکست پر ابتدائی رپورٹ مقامی رہنماؤں کی جانب سے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو پیش کی گئی ہے، رپورٹ میں بیڈ گورننس سمیت مقامی و پیپلز پارٹی کی صوبائی قیادت کے درمیان اختلافات ہی ضمنی الیکشن میں شکست کی بنیادی وجہ قرار دئے گئے ہیں، پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو ضمنی الیکشن میں ان کا امیدوار نامزد نہ کیے جانے پر نالاں تھے، صوبائی وزیر سہیل انور سیال اپنے بھائی طارق سیال کو امیدوار نامزد کرنے کے خواہشمند تھے، بلاول بھٹو زراری کی جانب سے ضمنی الیکشن سے پہلے لاڑکانہ میں ضلعی تنظیم کو بھی تحلیل کرتے ہوئے کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی گئی تھی لیکن 10 ہزار سے زائد ووٹ کی حامل شیخ برادری نے ایڈوائزی نا ملنے پر کوآرڈینیشن کمیٹی میں شمولیت سے انکار کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا تھا، میئر لاڑکانہ خیر محمد شیخ بھی شیخ برادری کے لیے الیکشن ٹکٹ چاہتے تھے، لیکن بلاول بھٹو کی مداخلت کے باوجود شیخ برادری نالاں ہی رہی، پارٹی اختلافات کے باعث پیپلز پارٹی ووٹرز دربدر رہتے تھے اور بنیادی مسائل حل نا ہونے پر ووٹرز نہایت نالاں تھے، لیاری کے بعد لاڑکانہ میں دوسری بار شکست پر عوام کی نظر میں پیپلزپارٹی کا بیانیہ اپنے گڑھ میں کمزور ہو چکا ہے اور اب چیئرمین پیپلز پارٹی کا انتہائی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ سامنے آیا ہے، ضمنی الیکشن میں شکست پر ذمہ داروں کی نشاندہی کی ہدایات کی گئیں ہیں، تنظیمی عہدیداروں کو ہٹانے پر غور کیا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی سندھ میں صوبائی، ضلعی سطح پر نئے چہروں کو سامنے لائے جانے کا امکان بھی ہے، 2018 کے جنرل الیکشن میں لیاری میں بلاول بھٹو کی شکست کے بعد سعید غنی نے پارٹی عہدے سے استعفی دیا تھا اور اب لاڑکانہ میں دوسری مرتبہ شکست پر پیپلزپارٹی سندھ کے صدر کا بھی مستعفی ہونے کا امکان ہے، پی ایس11 پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کا حلقہ بھی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ پی ایس 11 ضمنی انتخاب کے نتائج نے پیپلز پارٹی کو پریشان کر رکھا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر نثار احمد ک?ڑو کے گھر کی پولنگ بھی پیپلزپارٹی ہار گئی، پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کے گھر کے قریب پرائمری اسکول نیو نظر محلہ کی پولنگ پیپلز پارٹی 91 ووٹوں سے ہاری ہے، پولنگ نمبر 53 پر جی ڈی اے کے معظم عباسی کو 316 جبکہ جمیل سومرو کو 225 ووٹ ملے، نیو نظر محلہ کی پولنگ ہارنے پر صوبائی صدر نثار کھوڑو بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں، علاوہ ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پارٹی کارکنان پر فخر ہے، ان کے امیدوار کو الیکشن پراسز سے روکا جاتا رہا، خواتین ووٹرز کے ووٹ میں تاخیری حربے استعمال کئے گئے جس کے باعث وہ نتائج کو الیکشن ٹربیونل سمیت سپریم کورٹ تک چیلنج کریں گے، تاہم لاڑکانہ کی عوام کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو، آصفہ بھٹو سمیت اراکین قومی و صوبائی اسمبلی 10 روز تک لاڑکانہ میں رہے اور الیکشن مہم چلائی لیکن عوام نے ان کے اثر رسوخ کو مسترد کر دیا ہے۔