برطانوی پارلیمنٹ کی اکثریت نے بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پہ عمل کرنے کا مطالبہ کردیا

جمعہ 18 اکتوبر 2019 23:37

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2019ء) برطانوی پارلیمنٹ کی اکثریت نے مسئلہ کشمیر پہ پاکستان اور کشمیریوں کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پہ عمل کرنے کا مطالبہ کردیا ،برطانوی پارلیمنٹ میں ہونیوالی کشمیر کانفرنس میں 40سے زائد برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے ڈپٹی لیڈر آف دی ہاوسTom Watson کی قیادت میں شرکت کی ،اس موقع پہ برطانوی اراکین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ برطانیہ کشمیر کے تنازعہ کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریگا،برطانوی اراکین نے کہا کہ کشمیر جنوبی ایشیا میں نیوکلئیر فلیش پوائنٹ ہے اسلئے عالمی برادری کو اس کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئے،کانفرنس کا انعقاد تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم نے کیا، اس موقع پہ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود احمد، ممتاز کشمیری حریت پسند مجاہد رہنما الطاف احمد بٹ، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی،ممبر ان برطانوی پارلیمنٹ ٹام واٹسن،ڈپٹی لیڈر لیبر پارٹی،جوناتھن ودڈ،چیریل گیلن ،پاولا شریف،جان کرئیر،لیزا فوربس،سٹیو بیکر،روپا حق،ولیری ویز،ٹریسی بریبن، لز میکلین، عمران حسین،افضل خان،تنمنجیت سنگھ دیش،محمد یسین، ناز شاہ، شبانہ محمود،روسی ڈفیلڈ جان سپیلر موجود تھے ،جبکہ عبدالرشید ترابی نے بھی خطاب کیا ، دریں اثنا اکطاف احمد بٹ نے کہا کہ دنیا بھر میں کشمیر کاز کیلئے جتنا کام تارکین وطن کشمیری اور پاکستانی کررہے ہیں اسکی مثال کہیں نہیں ملتی، ہمیں یقین ہے کہ ہمارے بھائیوں اور مظلوم کشمیریوں کی قربانیاں و کاوشیں آزادی کا سورج جلد طلوع ہونے میں مدد دینگی۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہار جمو ں و کشمیر سالوویشن موومنٹ کے صدر ممتاز حریت پسند مجاہد رہنما اور پاکستان کی معروف سیاسی و سماجی شخصیت الطاف احمد بٹ نے یہاں ویلتھم سٹو''waltham Stow''میں فیضان اسلام کے زیر اہتمام کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود احمد خان، پبلک اکائونٹس کمیٹی آزاد کشمیر کے چیئرمین عبدالرشید ترابی، تحریک کشمیر برطانیہ کے سربراہ راجہ فہیم کیانی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے جبکہ تقریب کی صدارت غلام ربانی افغانی نے کی اور سٹیچ سیکرٹری بیرسٹر عابد حسین تھے۔

الطاف احمد بٹ نے مزید کہا کہ مودی کی ذہنیت دنیا پر آشکار ہو چکی ہے۔ وہ اب بری طرح ایکسپوز ہورہا ہے، پاکستان میں سول سوسائٹی متحرک ہوچکی ،ملین مارچ حکومت کو مجبوریوں سے آزاد کروائے گا ،مودی سرینگر میں کاروبار چلا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے چاہتا ہے کہ مقبوضہ وادی میں امن ہے حالانکہ وہاں پر کشمیری آرٹیکل 370اور 35اے کے خاتمے اور اپنی شناخت کیلئے بھارتی حکومت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں۔

یہ حقیقت ہے کہ جس دن کرفیو اٹھا اس دن وہاں پر بھارتی فوج اور کشمیری نوجوانوں میں خونی ٹکرا وہوگا۔ چونکہ برطانیہ کی بات دنیا سکتی ہے لہذا برطانوی حکومت، اور شاہی خاندان کا اخلاقی فرض ہے کہ وہ اس تنازعہ میں اپنا کردار ادا کرے۔ الطاف احمد بٹ کا کہنا تھا کہ کئی سو ارب روپے کا پھل مقبوضہ وادی میں اس کرفیو کے باعث باغات میں ہی تبا ہ ہوگیا ہے۔ بھارتی سرکار کشمیریوں کو جانی اور مالی نقصان پہنچا کر انہیں تحریک آزادی سے دستبردار کروانا چاہتی ہے جو ممکن نہیں ہے۔تقریب میں برطانیہ ممبران پارلیمنٹ اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد موجود تھی۔