بلو چستان اسمبلی کا اجلاس سوا گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا

کمشنر مکران ڈویژن طارق زہری اور انکے ساتھیوں کی شہادت پر ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 00:01

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اکتوبر2019ء) بلوچستان اسمبلی کا اجلاس سوا گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا ۔ تلاو ت کلام پاک کے بعد پشتونخوا میپ کے رکن اسمبلی نصراللہ زیرئے نے گزشتہ شب پیش آنے والے حادثے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر مکران ڈویژن طارق زہری اور انکے ساتھیوں کی شہادت پر افسوس ہے انکے روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی جائے ،صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ کیپٹن (ر) طارق زہری سے دیرینہ تعلقات تھے و ہ ایماندار شریف النفس انسان تھے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر آئے روز حادثات ہورہے ہیں انکی روک تھام ہونی چاہیے ڈیزل اور پٹرول کی سرعام ترسیل کی وجہ سے انسانی جانوں کو خطرہ لاحق ہے اسکا تدارک ہونا چاہیے ،بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ طارق زہری سمیت چار افراد کی شہادت دردناک واقعہ ہے آئے روز واقعات ڈیزل اور پٹرول مسافر بسوں ، گاڑیوں میں اسمگل ہورہا ہے معمولی ٹکر سے گاڑیوں میںآگ لگ جاتی ہے جس کی وجہ سے کئی کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں گزشتہ دنوں صوبائی وزیر اسد بلوچ کی گاڑی کو بھی ایرانی تیل سے لدی گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا تھا ،وفاقی حکومت کی جانب سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کی فیزیبلٹی بنائی گئی ہے لیکن جب تک ڈیزل اور پٹرول کی ترسیل کا تدارک نہیں کیا جاتا ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے، جمعیت علماء اسلام کے رکن سید فضل آغانے کہا کہ طارق زہری کی شہادت سے پورے صوبے کا نقصان ہوا ہے وہ کارکردگی کے لحاظ سے بے مثال افسر تھے انکی وفات سے ہمارے خاندان کا ایک فرد ہم سے دور ہوگیا ہے آج پوار بلوچستان سوگوار ہے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ پر ڈیزل اور پٹرو ل کی کھلے عام ترسیل ہوتی ہے حالانکہ انسداد اسمگلنگ، ٹرانسپورٹ سمیت قانو ن نافذ کرنے والے ادارے موجود ہیں شاہراہ پر چیک پوسٹیں ہیںایسے واقعات کا تدارک کیا جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ پہلے جری کین میں اسمگلنگ ہوتی تھی اب گاڑیوں کی گاڑیاں بھری ہوتی ہیں جسکی وجہ سے حادثات کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوا انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے گٹکا کراچی اسمگل ہوتا ہے ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں اداروں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیئں، بی اے پی کی رکن ماہ جبین شیران نے کہا کہ طارق زہری کی شہادت سے پورا مکران ڈویژن سوگوار ہے انکی شہادت پر گہرا دکھ ہے ،بی این پی کی شکیلہ نوید دہوار نے کہا کہ آج پورا صوبہ سوگوار ہے کوئٹہ کراچی شاہراہ پرحادثات کی وجہ سے کئی لوگ جاں بحق ہوچکے ہیںاگر روڈ کو ڈبل کیا جاتا تو حادثات کی شرح میں کمی کی جاسکتی تھی ہمیں متحد ہوکر کوئٹہ کراچی شاہراہ کو جلد از جلد دو رویہ کرنے کی آواز بلند کرنی چاہیے،رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی نے کہا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ پر حادثات سڑک کے دو رویہ نہ ہونے اور تیل کی اسمگلنگ کی وجہ سے ہوتے ہیں کوئٹہ کراچی شاہراہ قاتل شاہراہ بن چکی ہے وفاقی حکومت نے اس شاہراہ کو دو رویہ کر نے کی منظور ی تو دی ہے لیکن اسے مکمل ہونے میں کئی سال لگیں گے اگلے اجلاس میں اراکین کو قرار داد لانی چاہیے کہ پاک ایران اور پاک افغان بارڈ تجارت کو قانونی شکل دی جائے تاکہ اسمگلنگ کی روک تھام کی جا سکے ۔

(جاری ہے)

بی این پی کے رکن ثناء بلوچ نے کہا کہ آج پورا بلوچستان سوگوار ہے طارق زہری ایک قابل افسر تھے یہ ایک دردناک واقعہ ہے ہماری سڑکیں رسی کی طرح باریک ہیں وفاقی بجٹ میں اگر بلوچستان کو خاطر خواہ حصہ ملتا اور اگر وفاقی تعاون کرتا تو شاید آج کوئٹہ کراچی شاہراہ دو رویہ ہوتی انہوں نے کہا کہ ہمیں جدت اور سنجیدیگی سے معاملات کو ٹھیک کیا جاسکتا ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ تیل کی ترسیل کے کاروبار کو ریگولیٹ کرے تا کہ انسانی جانوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ریونیو بھی حاصل کیا جاسکے،صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا ء اللہ لانگو نے کہا کہ طارق زہری قابل افسر تھے بلوچستان ایک اثاثے سے محروم ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ انسانی جانیں قیمتی ہیں اپوزیشن آئے اور اپنی تجاویز دے ہم اس پر نظر ثانی کریں گے اگر ہم ایرانی ڈیزل اور پٹرول کے کا م کو بند کردیں تب بھی اپوزیشن احتجاج کریگی اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے دنیا میں ہر مسئلے کا حل موجود ہے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر آئے روز ہونے والے حادثات کے تدارک کے لئے حکمت عملی بننی چاہیے، انہوں نے طارق زہری اور انکے ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیابعدازاں کیپٹن (ر) طارق زہری اور انکے ساتھیوں کی ٹریفک حادثے میں شہادت پر مرحومین کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔