بھارت تمام گرفتار کشمیریوں کو رہا اور ذرائع مواصلات مکمل طور پر بحال کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، مقبوضہ کشمیر میں76ویں روز بھی بھارتی محاصر برقرار، لوگ بدستور مسائل و مشکلات سے دوچار

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 11:10

نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2019ء) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بغیر کسی الزام کے گرفتار کیے گئے تمام کشمیریوں کو رہا اور کشمیر میں تمام ذرائع مواصلات مکمل طو ر پر بحال کرے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارت شاخ نے گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران جموں وکشمیر میں مختلف لوگو ں سے بات چیت کے بعد ایک پریس ریلیز میں کہا کہ کشمیر میں بھارتی محاصرہ تاحال جاری ہے اور سیاست دانوں، مختلف کارکنوں حتیٰ کہ بچوں سمیت اختلاف رائے رکھنے والے ہر شخص کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ گو کہ کچھ موبائل فون سروسز بحال کر دی گئی ہیں لیکن انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے اور سڑکوںپر پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چل رہا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ مواصلات کی معطلی کے سبب طبی سہولیات تک رسائی بھی شدید طور پر متاثر ہے جبکہ اس سے پریس کی آزادی بھی سلب ہو چکی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے لوگوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ان پر دھونس جمانے کے قابض انتظامیہ کے طرز عمل کی بھی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رہاہونے والے جس کشمیری سے بھی بات چیت کی اسے بعد میں مارپیٹ، تشدد اور توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ لوگوں نے ایمنسٹی کو یہ بھی بتایا کہ بھارتی فورسز گھروں پر چھاپو ں کے دوران جان بوجھ کرقیمتی گھریلو اشیا اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ اور مکینوں کو ڈرادھمکا رہی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گرفتار کیے گئے افراد میں اکثریت ان لوگوں کی ہے جن کے اہلخانہ اور نہ ہی انکے وکلا کو انکی گرفتار ی کی وجوہات بتائی گئی ہیں اور نہ ہی انہیں یہ بتایا گیا ہے کہ انکے پیارو ں کو کہاں رکھا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مذکور ہ اہم اور بنیادی معلومات کی عدم فرہمی نظربند افراد کو حاصل’’ منصفانہ ٹرائل کے حق‘‘ کی سخت خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بلا جواز گرفتاریوں سے لوگ انتہائی خوفزہ ہیں اور ڈر و خوف کی فضا کی وجہ سے بہت سے لوگ زہا ن کھولنے سے قاصر ہے ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حراست میں لئے گئے افراد ، انکے وکلا ء طبی ماہرین، مقامی صحافیوں اور سیاسی رہنمائو ں سمیت 21لوگوں سے بات چیت کی۔

دریںاثنا مقبوضہ وادی کشمیر اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی علاقوں میں آج 76ویں رو ز بھی بھارتی محاصرہ اور ذرائع ابلاغ کی معطلی برقرار ہے جس کی وجہ سے لوگ بدستور شدید مسائل و مشکلات سے دوچار ہیں۔دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہیں جبکہ سڑکوں پرپبلک ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت معطل ہے۔ تمام سکول ، کالجز اور یونیورسٹیاں ویران ہیں کیونکہ والدین اپنے بچوں کی سلامتی کے حوالے سے لاحق پریشیانی کے سبب انہیں تعلیمی اداروں میں نہیں بھیج رہے۔