Live Updates

حکومت نے جمیعت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کر لیا

انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سمری ارسال کر دی گئی ہے۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 اکتوبر 2019 11:16

حکومت نے جمیعت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2019ء) : حکومت نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سمری ارسال کر دی گئی ہے۔ کالعدم قرار دینے کی سمری وزارت قانون اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو ارسال کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سمری وزارت داخلہ نے بھجوائی۔ سمری میں کہا گیا کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنطیم انصار الاسلام لٹھ برادر ہے اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔ ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام پارٹی منشور کی شق 26 کے تحت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب خیال رہے کہ حکومت نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کو ہر ممکنہ حد تک روکنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے جے یو آئی ف کے آزاد مارچ کو روکنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی بھی شروع کر دی ہے۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ کے ماتحت اسلام آباد پولیس اور موٹروے پولیس نے مشاورت شروع کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جے یو آئی (ف) کے ممکنہ آزادی مارچ کے حوالے سے آئی جی اسلام آباد محمد عامر ذوالفقار خان کے زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعیت علمائے اسلام کے آزادی مارچ کو اسلام آباد سے باہر ہی روکا جائے گا۔پولیس حکام نے آزادی مارچ اور دھرنے کے دوران امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے حوالے سے غور کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بناتے ہوئے مارچ کے شرکا کو اسلام آباد سے ہی باہر روکا جائے گا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات