پاکستان 2020ء میں ایف اے ٹی ایف کی وائٹ لسٹ میں شامل ہو جائے گا

وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر نے خوشخبری سنا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 19 اکتوبر 2019 12:44

پاکستان 2020ء میں ایف اے ٹی ایف کی وائٹ لسٹ میں شامل ہو جائے گا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2019ء) : پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے بچ گیا جبکہ پاکستان کو بلیک لسٹ کروانے کی بھارتی کوششیں بھی ناکام ہو گئیں ۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر نے قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان 2020ء میں گرے سے وائٹ لسٹ میں آجائے گا۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس بالخصوص آخری 4 ماہ میں ہونے والی پیش رفت کا اعتراف کیا گیا، تاہم اس حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کو دیا گیا ایکشن پلان کسی بھی ملک کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام ریگولیٹری اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کوشش کر رہے ہیں، وفاقی اور صوبائی محکمے بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو چار ماہ کی مہلت دے دی ۔ ایف اے ٹی ایف نے پاکستانی اقدامات کی بھی تعریف کی تاہم پاکستان کا نام فی الحال گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔ اکستان کو فروری 2020ء تک دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے اقدامات کے لیے مہلت دی گئی ہے ۔

ایف اے ٹی ایف کے آئندہ اجلاس میں پاکستان کی کارگردگی کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت نے بہترین اقدامات کیے ہیں۔ منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنناسنگ کے خلاف پاکستان کی حکومت نے بہترکام کیا ہے۔ پاکستان کو ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ابھی کچھ اہداف پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ یرس میں ایف اے ٹی ایف کا گذشتہ روز اجلاس ہوا تھا۔ حکومتی وزیر حماد اظہر وفد کے ہمراہ اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں پاکستان کی نئی نیشنل رسک اسیسمنٹ رپورٹ کا جائزہ بھی لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :