لاڑکانہ میں انتخابی شکست، پیپلز پارٹی میں پھُوٹ پڑ گئی

پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی شروع ہو گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 19 اکتوبر 2019 13:56

لاڑکانہ میں انتخابی شکست، پیپلز پارٹی میں پھُوٹ پڑ گئی
لاڑکانہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اکتوبر2019ء) گزشتہ روز سندھ کی انتخابی سیاست میں اس وقت بھونچال آ گیا ، جب پیپلز پارٹی کو اپنے مضبوط ترین گڑھ لاڑکانہ میں ہی مخالف جماعت کے اُمیدوار کے ہاتھوں ضمنی انتخاب میں حیران کُن شکست ہو گئی۔ذرائع کے مطابق اس تاریخی شکست پر پیپلز پارٹی کے رہنما صدمے کی کیفیت سے دوچار ہیں۔ کیونکہ لاڑکانہ ہمیشہ سے پیپلز پارٹی کا حلقہ انتخاب رہا ہے۔

مگر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے انتخابی امیدوار معظم عباسی نے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوارجمیل سومرو کو شکست دے دی۔ اس حیرت انگیز شکست کے بعد پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت میں اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ جبکہ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو کو بھی اپنے آبائی شہر لاڑکانہ کے ضمنی انتخاب میں پی پی اُمیدوار کی ہار پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

جی ڈی اے کے انتخابی امیدوار کے مدمقابل پی پی کی جانب سے جمیل سومرو امیدوار تھے جو چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے سیاسی سیکرٹری بھی ہیں۔نثار کھوڑو کے ترجمان شکیل میمن نے شکست کے بعد یہ جواز پیش کیا ہے کہ اس حلقہ کا ایم پی اے کوئی اور تھا مگر ڈی آئی جی، ایس ایس پی اور ڈی سی سمیت دیگر تعیناتیاں کسی اور کے کہنے پر کی جاتی تھیں۔

اُنہوں نے الزام لگایا کہ کہ جن کے کہنے پر لاڑکانہ کی انتظامیہ مقرر ہوتی تھی انہی سے سوال ہونا چاہیے کہ حلقے کا ایم پی اے کوئی اورتھا تو پھر انتظامی کنٹرول کسی اور کے پاس کیوں تھا؟واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کا گڑھ سمجھے جانے والے حلقے پی ایس 11 سے پیپلزپارٹی کے امیدوارجمیل سومرو کی شکست کے بعدچیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے انتخابی نتائج چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔