Live Updates

مذاکرات کے دروازے بند کرنا جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف‘

مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد کی بھوک میں دینی طاقتوں کو خراب نہ کریں‘ 27 اکتوبر کا دھرنا گرے لسٹ میں ہے،امید ہے 26 اکتوبر تک حالات بہتر رخ اختیار کریں گے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی پریس کانفرنس

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 16:01

مذاکرات کے دروازے بند کرنا جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف‘
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2019ء) وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر کا دھرنا ابھی گرے لسٹ میں ہے‘گائوں کے سارے سیاسی چوہدری مر جائیں توبھی مولانا فضل الرحمٰن کو اقتدار نہیں مل سکتا‘ حالیہ نازک وقت میں مذاکرات کے دروازے بند کرنا جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے‘ مولانا فضل الرحمن اسلام آباد کی بھوک میں دینی طاقتوں کو خراب نہ کریں‘ امید ہے 21 سے 26 اکتوبر کے درمیان حالات بہتر رخ اختیار کریں گے‘ ممکن ہے دھرنا نہ ہو اور فیس سیونگ کا راستہ نکل آئے۔

وہ ہفتے کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹر زمیںپریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں اس وقت سیاست زور و شورپر ہے اور جس وقت کشمیر کی جدوجہد آزادی کے حق میں اور ہٹلر مودی کیخلاف میڈیا کے ذریعے قوم کی ترجمانی ہو رہی تھی ایسے وقت میں دھرنے کا چرچا تشویشناک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر کا دھرنا ابھی گرے لسٹ میں ہے اور مولانا فضل الرحمن جن کے اشارے پر کھیل رہے ہیں ان کی سیاست تباہ ہونے جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نازک وقت میں مذاکرات کے دروازے بند کرنا جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، اس بار جمہوریت پر شب خون مارا گیا تو پھر ان کے کیسز کے فیصلے جھٹ منگنی پٹ بیاہ کی طرح ہوں گے اور 4 سے 6 سو لوگ اس کی بھینٹ چڑھیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت دھرنا دھندلا ہے‘ فضل الرحمن کو فیس سیونگ دینے کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کریگی‘ مولانا فضل الرحمان کو یہ پتہ ہونا چاہیے کہ یہ وہی نواز شریف ہیں کہ 36 جماعتوں نے الیکشن کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا لیکن نواز شریف خود انتخابات میں کود پڑے اور بینظیر بھٹو کو بھی سیاسی طور پر استعمال کیا۔

انھوں نے کہا کہ انہیں مولانا فضل الرحمٰن سے زیادہ دینی مدارس اور علماء کی فکر ہے‘ پہلے ہی دینی مدارس مغربی میڈیا کی زد میں ہیں‘ مدارس دین کے مینار ہیں‘ مولانا فضل الرحمٰن جس طرح ڈنڈا بردار دکھا رہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ خدانخواستہ دینی مدارس میں کوئی دہشت گردتیار ہو رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے یہ سیاستدان ایک این آر او کی مار ہیں جس کیلئے عمران خان تیار نہیںہیں۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ ختم نبوت کا سپاہی ہوں‘ جب ختم نبوت کا قانون نواز شریف کے دور میںلا یا جا رہا تھا تو اس وقت فضل الرحمٰن کی پارٹی اس کے حق میں ووٹ دے چکی تھی‘ میں نے دھمکی دی کہ جمعے تک اس قانون کو واپس نہ لیا گیا تو دارالعلوم راجہ بازار سے نکلوں گا ، جس کے بعد زلزلہ طاری ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی دفعہ ریاست مدینہ کی بات عمران خان نے کی‘ ہمیشہ لوگوں نے لبرل ازم اور جمہوریت کی بات کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشنل ایکشن پروگرام اس وقت ایکشن میں ہے اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسلام آباد پر چڑھائی کرکے مسئلے حل ہو جائیں گے تو وہ عقل کا اندھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا عالم یہ ہے کہ وہ گولڈن ٹیمپل تو جاسکتے ہیں لیکن انہیں مزار اقبالؒ یا مزار قائد اعظمؒ پر جا کر فاتحہ کرنے کی کبھی توفیق نہیں ہوئی۔ ان کا کہناتھا کہ پہلی دفعہ ملک میں پاک فوج اور حکومت ایک ہی جمہوری گاڑی کے پہیے ہیں جس کو ناکام کرنے کی فضل الرحمٰن سے کوشش کروائی جارہی ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہاکہ سیاست کیلئے وقت اہم ہوتا ہے اور کبھی ایکسپریس ٹرین مسافر کا انتظار نہیں کیا کرتی‘ اس وقت جو لوگ اور ادارے ملکی سلامتی کیلئے فکر مند ہیں وہ ملک میں سیاسی انتشار اور خلفشار پر بھی فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی علماء نے تحریک چلائی ملک میں مارشل لاء لگا‘ مولانا کو علم ہونا چاہیے کہ پیٹرسن آپ کو اقتدار نہیں دے سکتی‘ یہاں پنجاب میں صرف گوجرانوالہ‘ لاہور اور فیصل آباد میں تین ڈویژن حکمرانی کا فیصلہ کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ابھی دھرنے پر دھند چھائی ہوئی ہے لہٰذا سیاستدان عقل و دانش سے کام لیں کیونکہ دنیا کی کوئی طاقت عسکریت پسندی کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے امریکہ نے دوبار ڈی پورٹ صرف اس لیے کیا کہ میرے موبائل میں ایک بزرگ دینی و جہادی شخصیت کا موبائل نمبر موجود تھا۔ انہوں نے کہا کہ دینی طاقتوں کی آواز ہوں‘ مولانا فضل الرحمٰن اقتدار کی خاطر دینی طاقتوں کو خراب نہ کریں‘ امید ہے کہ 21 اکتوبر سے 26 اکتوبر تک حالات بہتر رخ اختیار کریں گے بصورت دیگر سب سے زیادہ نقصان نواز شریف اور آصف زرداری کو ہو گا‘ اس وقت ملک میں بہت پھونک پھونک کر قدم رکھنے کی ضرورت ہے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ ادویات مہنگی ہو گئیں اور ملک میں مہنگائی ہو گئی لیکن انہیں علم ہونا چاہیے کہ مہنگائی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ سابق ادوار میں خزانے کو بیدردی سے لوٹا گیا اور معیشت کادھڑن تختہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معاشی گاڑی اب چل پڑی ہے‘ پاکستان ریلویز نے 3 مہینے کی ریکارڈ نفع کی شرح پوری کی ہے‘ پاکستان دنیا میں واحد ملک ہے جہاں مسافر ٹرینوں سے نفع حاصل کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات