کراچی میں آٹے کی قیمت میں 4 سے 6 روپے اضافہ ہوگیا

فائن آٹے کی قیمت 4 روپے فی کلواورچکی کے آٹے کی قیمت 6 روپے فی کلواضافہ ہوگیا ہے، حکومت گندم امپورٹ کرنے کی اجازت دے ، سندھ حکومت کے پاس گندم کا ذخیرہ صرف 4 لاکھ ٹن رہ گیا جبکہ ہماری ضرورت 15 لاکھ ٹن ہے۔ وائس چیئرمین فلور ملزایسوسی ایشن چوہدی عامر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 اکتوبر 2019 17:48

کراچی میں آٹے کی قیمت میں 4 سے 6 روپے اضافہ ہوگیا
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔19 اکتوبر2019ء) کراچی میں آٹے کی قیمت میں 4 سے 6 روپے اضافہ ہوگیا، فائن آٹے کی قیمت 4 روپے فی کلواورچکی کے آٹے کی قیمت 6 روپے فی کلواضافہ ہوگیا ہے، وائس چیئرمین فلور ملزایسوسی ایشن چوہدی عامرکا کہنا ہے کہ حکومت گندم امپورٹ کرنے کی اجازت دے ، سندھ حکومت کے پاس گندم کا ذخیرہ صرف 4 لاکھ ٹن رہ گیا جبکہ ہماری ضرورت 15لاکھ ٹن ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں آٹے کی قیمتوں میں 4سے 6 روپے اضافہ ہوگیا ہے۔ کراچی میں فائن آٹے کی قیمت 4 روپے فی کلواضافے کے بعد 54 روپے فی کلوجبکہ چکی کے آٹے کی قیمت 6 اضافے کے ساتھ 60 روپے فی کلوہوگئی ہے۔دکاندار اور صارفین پریشان ہیں کہ آٹے کی قیمت ایک جگہ پر استحکام کیوں نہیں آرہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ فلورملزمالکان کوسرکاری سطح پر گندم نہیں مل رہی، جس کی وجہ سے ہمیں مہنگے داموں گندم خریدنا پڑ رہی ہے، اس لیے جب ہیں گندم مہنگی مل رہی ہے تو آٹا کی قیمت بھی بڑھانا پڑ ی ہے۔

(جاری ہے)

اگر حکومت نے ملزمالکان کو گندم کی فراہمی یقینی نہ بنائی توآنے والے دنوں میں مزید آٹے کی قیمت بڑھ سکتی ہے۔ اسی طرح کراچی میں شہری پہلے ہی دودھ کی قیمتوں پر بھی پریشان ہیں ، کراچی میں دودھ 110روپے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔لیکن اب آٹے کی قیمت بھی بڑھا دی گئی ہے۔وائس چیئرمین فلور ملزایسوسی ایشن چوہدی عامر کا کہنا ہے کہ حکومت ہر سال اکتوبر میں گندم فراہم کردیتی ہے تاکہ عوام کو سبسڈی پر سستا آٹا مارچ تک ملتا رہے۔

لیکن اس بار گندم نہیں دی گئی، جس کے باعث ہمیں مہنگی گندم خریدنا پڑ رہی ہے۔ حکومت کو چاہیے ہمیں پاسکو، پنجاب یاکسی اور جگہ سے گندم امپورٹ کرنے کی اجازت دے۔انہوں نے کہا کہ گندم کا ریٹ 4300 فی من ہوگیا ہے، جبکہ پچھلے چھ ماہ میں 14روپے آٹے کی قیمت بڑھ گئی ہے۔لیکن اگر حکومت نے ہمیں گندم امپورٹ کی اجازت نہ دی تو آٹا مزید مہنگا ہوجائے گا۔حکومت کو چاہیے ہمیں گندم امپورٹ کرنے کی اجازت دے تاکہ سستا آٹا فراہم کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہماری اطلاع کے مطابق سندھ حکومت کے پاس گندم کا ذخیرہ صرف 4لاکھ ٹن ہوگا۔جبکہ ہماری ضرورت 15لاکھ ٹن ہے۔

متعلقہ عنوان :