Live Updates

ڈنڈا بردار فورسز کی آئین میں گنجائش نہیں، وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی

بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان میں شوشہ چھوڑناچاہتاہے، عوام سیاسی انتشارکاشکارنہیں ہوں گے،مودی سے کہتاہوں روک سکوتوروک لو،کرتارپورراہداری کھل رہی ہے، میڈیاسے بات چیت

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 21:47

ڈنڈا بردار فورسز کی آئین میں گنجائش نہیں، وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی
ملتان ۔ 19 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت عالمی برادری کی کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان میں شوشہ چھوڑنا چاہتا ہے۔پاکستان میںسیاسی حالات خراب ہونے پر بھارت میں خوشی کی لہر ہے۔ دہلی سمجھتا ہے کہ پاکستان اگر اپنے اندرونی مسائل میں الجھتا ہے تو انکی کشمیر پر سے توجہ اُٹھ جائے گی، ہماری گزارش ہوگی کہ مارچ والے بھی کوئی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے پاکستان کے مخالفوں کو تقویت ملے ۔

آزادی مارچ والوں سے ایسے نمٹیں گے جیسے جمہوریت میں نمٹا جاتا ہے۔ کوشش ہوگی کہ مارچ والے اپنا اظہار پرامن انداز میں کریں، لیکن ڈنڈا بردار فورسز کی آئین میں گنجائش نہیں ۔ پاکستان میں جمہوریت کا مستقبل روشن ہے، پاکستان میں مارشل لاء کا کوئی چانس نہیں ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور اپوزیشن کو ملکی و عالمی حالات کا مکمل ادراک ہے۔

سیاست میں ہمیشہ مذاکرات کی گنجائش ہوتی ہے، وزیراعظم نے پرویز خٹک کی قیادت میں کمیٹی بنائی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ اور احتجاج اندرونی معاملات ہیں، میں زیادہ تجربہ خارجہ امور پر رکھتا ہوں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز این اے 156میں لوہا مارکیٹ کے تاجر حفیظ بندا کی اپنے ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

چیف وہیپ قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر‘ صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات ندیم قریشی‘ صوبائی معاون خصوصی حاجی جاوید اخترانصاری ‘ میاں جمیل احمد ‘ راناعبدالجبار ‘ منور قریشی‘ بابرشاہ ‘ سیدہ شہربانوبخاری‘ سید اصغر نقوی سمیت معززین علاقہ کی ایک بہت بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کوششوں کے باوجود پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کروا سکا۔

بھارت نے پوری دنیا کے دورے کیے لیکن نتائج حاصل نہیں کرسکا۔تمام ممالک سے پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کیلے حمایت مانگی لیکن بھارت ناکام رہا۔بھارت نے سفارتی محاذ پر سر توڑ کوششیں کیں مگر اے ٹی ایف کے پلیٹ فارم پر پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا گیا۔ جس پر میں پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے۔

مشرقی پنجاب میں قافلے تیار ہیں میں نریندر مودی کو کہتا ہوں کہ روک سکو تو روک لو، کرتار پور راہداری کھل کر رہے گی۔ اندازے کے مطابق روزانہ 5ہزار سکھ یاتری پاکستان آسکیں گے۔پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لئے بھارت سے بہتر انتظامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا ہم نے سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو کرتار پور راہ داری کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

جس پر انہوں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وہ کرتارپور راہداری کی تقریب میں مہمان خاص کے طورپرنہیں بلکہ عام آدمی کی حیثیت سے آئیں گے۔انہوں نے کہا بھارت کرتار پور راہداری کھولنا نہیں چاہتا تھا۔عوامی دباؤ پر بھارت کو فیصلہ تسلیم کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کچھ قوتیںخطہ کے امن کو پارہ پارہ کرنا چاہتی ہیں۔وزیر اعظم کی کوشش تھی اور ہے کہ کوئی نئی خلش پیدا نہ ہواور خطے کا امن خراب نہ ہو۔

امت کے اتحاد کے مشن پر وزیراعظم ایران اور سعودی عرب کے دورے پر گئے۔ تہران کے صدر اور انکے سپریم لیڈر سے ملاقات کے بعد ہم نے شاہ سلمان عبدالعزیز اور محمد بن سلمان سے بات چیت کی ۔پاکستان کی کوشش اور اسکا جو نقطہ نظر ہے ان کو پیش کیا۔خوشی ہے کہ سعودی عرب نے سفارتی کوششوں پر آمادگی ظاہر کی ہے۔پاکستان کی کوششوں سے دونوںممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی ہوئی اور دونوں ممالک اس بات پر راضی ہوئے ہیں کہ معاملات کاحل صرف اور صرف مذاکرات ہیں۔

سندھ میں پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں ضمنی انتخاب میں پی پی کی بدترین شکست پر وزیر خارجہ نے کہابلاول کے حلقے سے معظم عباسی کا جیتنا تبدیلی کی طرف ایک اشارہ ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ پیپلزپارٹی کی صفوں میں کھلبلی مچی ہے۔انہوں نے کہا سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔بلاول بھٹو نے 5دن پی ایس 11الیکشن کی مہم چلائی۔ اسی حلقے سے بلاول بھٹو رکن قومی اسمبلی ہیں۔

بلاول بھٹوالیکشن کے نیتجے پر اپنی قیادت سے نالاں ہیں۔ بلاول کی ناراضگی کے باعث سندھ کابینہ میں تبدیلی نظر آئے گی۔پہلے ہی کہہ دیا تھا سندھ میں آئندہ حکومت پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی ہوگی۔انہوں نے کہا پی ایس 11کا نتیجہ پہلا قطرہ ہے۔،سندھ کی عوام باشعور ہوگئی ہے اور نتیجہ تبدیلی کا اشارہ ہے۔پیپلز پارٹی مسلسل 11سال سے سندھ میں برسر اقتدار ہے۔

سندھ کے عوام پیپلز پارٹی کی بد انتظامی‘ نا اہلی اورکرپشن کی بنا پر نالاں ہیں ۔پاکستان کی معیشت کے حوالے سے ورلڈ بینک کی رپورٹ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا ملکی معیشت میں بہتری آرہی ہے۔برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی آرہی ہے۔آج ڈالر مستحکم ہے۔روپے کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہماری برآمدات میں 5.9 فیصد اضافہ درآمدات میں 12 فیصد کمی ہوئی ہے۔

ستمبر 2018 سے ستمبر 2019 میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے۔ ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ غیرملکی سرمایہ کاری بڑھے گی اور روز گار ملے گا عوام سمجھتی ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کے لیئے عدم استحکام سے بچنا ہوگا۔انہوں نے کہا معاشی استحکام کے بعد ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج افراط زر ہے جس پر ہمیں قابو پانا ہے۔پاکستان معاشی استحکام کی طرف جا رہا ہے۔

پاکستان کے عوام سیاسی سمجھ رکھتے ہیں اور کسی انتشار کا شکار نہیں ہونگے۔برطانوی شاہی جوڑے کے دورہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا برطانوی شاہی جوڑا پاکستان کا سفیر بن کر واپس گیا۔پاکستان کے ہر طبقے نے شاہی جوڑے کو بھرپور عزت اور پذیرائی دی۔بادشاہی مسجد میں جوڑے نے بین المذاھب ہم آہنگی کا پیغام دیا۔خطیب بادشاہی مسجد نے بتایا کے شاہی جوڑے نے مسجد کے تقدس کا خیال رکھا۔

شاہی جوڑے نے بھرپور توجہ سے تلاوت کلام پاک سنی۔شاہی جوڑے کے دورے سے پاک برطانیہ خیر سگالی تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔افغانستان میں امن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میں افغانستان دھماکے میں شہادتوں کی میں مذمت کرتا ہوں۔ افغانستان میں امن کے قیام کیلئے ایسے واقعات کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات