وزیر زراعت پنجاب کی زیرِ صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 22:15

لاہور۔19 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2019ء) دھان ہماری اہم نقد آور فصل ہے جس سے پاکستان سالانہ 2 ارب ڈالر کا زرِ مبادلہ کماتا ہے۔وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت دھان کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ اور کاشتکاروں کی معاونت کیلئے صوبہ پنجاب میں 4 ارب روپے کی لاگت سے دھان کے کاشتکاروں کو منظور شدہ اقسام کا بیج و دیگر زرعی مداخل سبسڈی پر فراہم کئے جائیں گے جس سے کاشتکاروں کی آمدن اور بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کے رحجان میں اضافہ ہوگا یہ بات وزیر زراعت پنجاب ملک نعمان احمد لنگڑیال نے زراعت ہاؤس لاہور میں منعقدہ دھان کی موجودہ صورتحال بارے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں ترقی پسند کاشتکارجہانگیر ترین نے اپنے تجربات کی روشنی سے مستفید کرنے کیلئے خصوصی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ واصف خورشید سیکرٹری زراعت پنجاب،ڈاکٹرعابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت(ریسرچ)،ڈاکٹر انجم علی ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع)،ڈاکٹر محمد صابر ڈائریکٹر رائس ریسرچ انسٹیورٹ کالا شاہ کاکو ،محمد رفیق اختر ڈائریکٹر نظامت زرعی اطلاعات پنجاب سمیت رائس ایکسپورٹر ایسوسی ایشن کے نمائندگان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت(ریسرچ) نے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت امسال 45 کروڑ کی لاگت سے دھان کے لمبے سٹے اورگرمی وسیلاب کی صورتحال میں قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کی دریافت کیلئی5 سالہ منصوبہ پر رائس ریسرچ انسٹیٹوٹ کالا شاہ کاکو میں کام جاری ہے۔اس موقع پر ترقی پسند کاشتکار جہانگیر ترین نے مشاورت دیتے ہوئے کہا کہ ریسرچ کیلئے وفاقی و صوبائی محکموں میں روابط بہتر بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں تاکہ ہماری زراعت دورِ حاضر کے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکے اور ہم بین الاقومی سطح پر اپنا سکہ جما سکیں۔

انھوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں سنجیدگی سے کام کر رہی ہے اور زراعت کی ترقی کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جا رہا ہے۔