اسرائیل میں شدت پسند یہودیوں کا تختہ الٹانے کی تیاریاں

نئی ممکنہ حکومت فلسطینیوں کو حقوق دے گی، پاکستان کیساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کرے گی: سابق اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 19 اکتوبر 2019 22:13

اسرائیل میں شدت پسند یہودیوں کا تختہ الٹانے کی تیاریاں
تل ابیب (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اکتوبر 2019ء) اسرائیل میں شدت پسند یہودیوں کا تختہ الٹانے کی تیاریاں، سابق اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ ہے کہ نئی ممکنہ حکومت فلسطینیوں کو حقوق دے گی، پاکستان کیساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کرے گی ۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے سابق وزیراعظم اور یروشلم کے سابق میئر ایہد المارٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے موجودہ وزیراعظم نتن یاہو کا دور اقتدار ختم ہو گیا ہے۔

ایک ترک خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹریو میں ایہد المارٹ کا کہنا ہے کہ نتن یاہو اب دوبارہ اقتدار میں نہیں آئیں گے جبکہ وہ کڑے احتساب کا سامنا بھی کریں گے۔ ایہد المارٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی اگلی ممکنہ حکومت نتن یاہو کے مقابلے میں شدت پسند نہیں ہوگی۔ قوی امکان ہے کہ اسرائیل کی نئی حکومت خطے میں امن قائم کرنے کی کوشش کرے گی۔

(جاری ہے)

اسرائیل کی نئی حکومت فلسطین تنازعے کے حل کی کوشش کرے گی۔

کوشش کی جائے گی کہ فلسطینیوں کو حقوق دے کر الگ ملک بنانے کی اجازت دی جائے، تاکہ اسرائیل اسلامی ممالک سے تعلقات بہتر کر سکے۔ ایہد المارٹ کہتے ہیں کہ اسرائیل کو اب اسلامی ممالک کیساتھ معاملات بہتر کرنا ہوں گے۔ یروشلم اور گولن پہاڑیوں کو اسرائیل کا حصہ قرار دینے کا فیصلہ غلط ہے، اس سے خطے میں حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ ایہد المارٹ کہتے ہیں کہ اسرائیل کو پاکستان کیساتھ تعلقات بہتر کرنے چاہیئں۔

پاکستان اور اسرائیل کے درمیان کوئی براہ راست تنازعہ نہیں ہے، امکان ہے کہ اسرائیل کی نئی حکومت فلسطین تنازعہ حل کر کے پاکستان کیساتھ بھی تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان کسی قسم کے سفارتی تعلقات قائم نہیں ہیں۔ پاکستان نے آج تک اسرائیل کو بطور ملک تسلیم نہیں کیا۔