Live Updates

وقت آگیا ہے دنیا پاکستان کو زیادہ عزت اور احترام دے ، برطانوی جنرل

پاکستان میں سیکیورٹی اور امن بحال ہو چکا، امن کی بحالی کا سہرا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے ،آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئی ،جنرل باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان کی سوچ صرف پاکستان کی ترقی ہے ،باجوہ ڈاکٹرائن کے باعث اب پاکستان کو ڈو مور کہنے کی ضرورت نہیں،طانوی ریٹائرڈ میجر جنرل جوناتھن ڈیوڈ کی گفتگو

اتوار 20 اکتوبر 2019 13:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2019ء) پاکستان میں امن کی بحالی پر برطانوی ریٹائرڈ میجر جنرل جوناتھن ڈیوڈ نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے دنیا پاکستان کو زیادہ عزت اور احترام دے ،پاکستان میں سیکیورٹی اور امن بحال ہو چکا، امن کی بحالی کا سہرا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے ،آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئی ،جنرل باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان کی سوچ صرف پاکستان کی ترقی ہے ،باجوہ ڈاکٹرائن کے باعث اب پاکستان کو ڈو مور کہنے کی ضرورت نہیں ۔

پاکستان میں امن کی بحالی پر برطانوی ریٹائرڈ میجر جنرل جوناتھن ڈیوڈ نے معروف میگزین اسپیکٹیٹر میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا کہ دنیا پاکستان کو زیادہ عزت اور احترام دے ۔

(جاری ہے)

میجرجنرل (ر) جوناتھن نے کہاکہ پاکستان میں سیکیورٹی اور امن بحال ہو چکا، امن کی بحالی کا سہرا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو جاتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ برطانوی شاہی جوڑے کے دورہ سے پاکستان کا ایک مثبت عالمی تاثر ابھرا۔

انہوںنے کہاکہ دورہ میں نظر آیا کہ پاکستان میں اندرونی سیکیورٹی کی صورتحال بہت بہتر ہو چکی ہے۔انہوںنے کہاکہ دو ہزار نو اور دس میں پاکستان کا کئی بار دورہ کیا،اس وقت پاکستان کو کئی بحرانوں کا سامنا تھا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان افغان بحران کے باعث آنے والے 27لاکھ افغان مہاجرین کو سنبھال رہا تھا۔ انہوںنے کہاکہ آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئی ۔

انہوںنے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے مثبت نتائج نکلے ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے درہ خیبر کا بھی دورہ کیا ،833کلومیٹر طویل باڑ اور 700محافظی قلعے بن چکے ۔ انہوںنے کہاکہ جلد ہی سرحد پر سی سی ٹی وی اور سینسر آلات نصب ہو جائیں گے ،تحریک طالبان پاکستان اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف مزید کارروائیاں کی جارہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ان اقدامات سے پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف موثر عزم ظاہر ہورہا ہے ،ان تمام اقدامات کے پیچھے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی انتھک محنت چھپی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ کوجمہوری سوچ رکھنے کے باعث کئی سینئر افسران پر ترجیح دے کر آرمی چیف کا عہدہ سونپا گیا ۔انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ نے یمن کشیدگی ،سعودی عرب اور ایران کا تنازع اور افغانستان میں امن کوششوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ نے سماجی ترقی کے لیے بھی اقدامات پر توجہ دی ،ایک انٹرویو میں جنرل باجوہ نے مجھے بتایا کہ خودمختار معیشت کے لیے مضبوط فوج کا ہونا ضروری ہے۔

انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ اور وزیر اعظم کی پاکستان میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی سوچ ایک جیسی ہے ۔انہوںنے کہاکہ دونوں پاکستان کے لیے امداد نہیں تجارت کا فروغ چاہتے ہیں ،اس مقصد کیلئے پاکستان اپنی برآمدات بڑھانے اوروسائل کے لیے اقدامات کررہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ جنرل باجوہ کی پاکستان کی ترقی اور سیکیورٹی کے لیے سوچ رکھتے ہیں ،جنرل باجوہ کے کردار اور وسعت سوچ اور خدمات کے اعتراف پروزیر اعظم نے مدت ملازمت تین سال بڑھائی ۔

جوناتھن نے کہاکہ جنرل باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان کی سوچ صرف پاکستان کی ترقی ہے ،باجوہ ڈاکٹرائن کے باعث اب پاکستان کو ڈو مور کہنے کی ضرورت نہیں ۔انہوںنے کہاکہ اب وقت ہے کہ دنیا پاکستان کے لیے کچھ کرے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں امن و ترقی کا زیادہ کریڈٹ آرمی چیف جنرل باجوہ کو جاتا ہے ،جنرل باجوہ نے چیف آف اسٹاف کی حیثیت سے کانگو میں بھارتی تھری اسٹار جنرل کو امن کے لیے اقدامات کرنے پر مجبور کیا۔

انہوںنے کہاکہ آرمی چیف نے افغانستان اور یمن میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ایک مدبر ثالثی کا کردار ادا کیا ،سابق آرمی سربراہوں نے عسکری انداز میں فوج کو موثر بنایا جبکہ جنرل باجوہ نے معاشرے کو اپنے اعتدال پسند رویہ سے بہتربنایا ۔جوناتھن نے کہاکہ وزیر اعظم عمران نے بھی بڑی بہادری اور جرات کے ساتھ بدعنوانی کے خلاف مہم چلائی ،وزیر اعظم کا امن اور خوشحالی کا ایجنڈا ،بھارتی پائیلٹ کی رہائی ان کی جرات اور بہادری کو ثابت کرتی ہے ،جنگ کا نہ ہونا امن نہیں ہوتا ۔ انہوںنے کہاکہ امن ایک نعمت ،پرسکون زہن کی علامت ،خیرسگالی کا اظہار،اعتماد اور انصاف کی فراہمی ہے ،وزیر اعظم اور جنرل باجوہ میں یہ تمام خوبیاں پائی جاتی ہیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات