راولپنڈی ‘سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شہر میں حضرت امام حسین کا چہلم منایا گیا

اتوار 20 اکتوبر 2019 14:40

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2019ء) ہفتہ کے روز سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان شہر میں حضرت امام حسین کا چہلم منایا گیا۔مرکزی سوگ کا جلوس امام بارگاہ دربار عالیہ پیر شاہ چن چراغ سے گدی نشین پیر سید طاہر شاہ کاظمی کی نگرانی میں نکالا گیا ،ذوالجناح کا جلوس شاہ چن چراغ سے بھابھڑا بازار،صرافہ بازار،پرانا قلعہ براستہ جامعہ مسجد روڈ ،امام باڑہ چوک سے ہوتا ہوا امام بار گاہ قدیمی اختتام پذیر ہوا،امام بارگاہ عاشق حسین تیلی محلہ اور دو جلوس امام بارگاہ سید حفاظت علی شاہ بوہڑ بازار،امام بارگاہ شہزادہ قاسم نیا محلہ سے نکلے اور امام بارگاہ کرنل مقبول حسین کا جلوس بوہڑ بازار چوک میں شامل ہوئے۔

مرکزی جلوس مری روڈ ، اقبال روڈ ، فوارہ چوک ، راجہ بازار ، صرافہ بازار ، بنی چوک،پرانہ قلعہ اور جامعہ مسجد روڈ سے گزرتے ہوئے امام بارگاہ قدیمی پر اختتام پزیر ہوا۔

(جاری ہے)

جلوس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔سوگواروں نے بوہرڑبازار چوک ، فوارہ چوک ، ڈنگی کھوئی اور باڑہ مارکیٹ چوک میں ماتم اور زنجیر زنی کی۔جلوس کے روایتی راستے کے ساتھ تمام بازار بند کردیئے گئے تھے۔

ٹریفک کو متبادل راستے فراہم کردیئے گئے تھے۔ شہر کے دیگر حصوں میں بازار اور بازار کھلے رہے۔تاہم ، شہر کے بہت سے علاقوں میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی تھی۔ میٹرو بس سروس مسافروں کے لئے کھلی رہی لیکن مسافروں کی تعداد کم تھی۔حکومت پنجاب نے شرکا کی سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے تھے۔ لیاقت روڈ پر راولپنڈی میونسپل کارپوریشن (آر ایم سی) آفس میںمرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا۔

فوج ، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو الرٹ کردیا گیا اور وہ روایتی راستے پر تعینات رہے۔جلوس کے روایتی راستے پر چار کیمپ لگائے گئے تھے جہاں بم ڈسپوزل اسکواڈ ، فائر بریگیڈ ،شعبہ تجاوزات،ریسکیو 1122 ، اسپتالوں کی ایمبولینسز اور تکنیکی صفائی کرنے والے عملے چوکس رہے۔اپنے خطبات میں ، مذہبی اسکالرز نے شہدائے کربلا کی قربانیوں کی اعلی قربانیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

ڈپٹی کمشنرسیف اللہ ڈوگر نے کہا کہ جلوس پر امن طریقے سے ختم ہوا اور شہر کے کسی بھی حصے سے کسی واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔"ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نشاندہی کردہ حساس مقامات پر موجود رہے۔ تمام مذہبی اسکالرز اور شہریوں نے پختگی کا مظاہرہ کیا اور چہلم کادن پٴْرامن طور پر گزرا۔ ضلع بھر میں چہلم حضرت امام حسین کے نکلنے والے روایتی اور لائسنسی جلوسوںکو مکمل سیکورٹی حصار میں لیا گیا، چہلم کے موقع پر پولیس ملازمین اور افسران کی تمام چھٹیاں منسوخ کر دی گئی تھیں چہلم کے جلوسوں کے حوالے سے محکمہ داخلہ کی جانب سے جو ہدایات اور ایس او پیز جاری کئے گئے ہیں ان پر سختی سے عمل کیا گیا،روایتی اور لائسنسی جلوسوں کے روٹس پر پولیس کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جوان اور اہلکاروں نے بھی سیکورٹی ڈیوٹیسر انجام دی، جلوس کے روٹس پر ہر قسم کی دوکانیں مکمل بندرہیں جبکہ راستے کے رہائشی علاقوں میںکسی شخص کو چھت یا کھڑکی پر کڑے نہیں ہونے دیا گیا اورچھتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کئے گئے جبکہ جلسوں کے تین رویہ حصار میں گھڑ سوار پولیس اہلکاربھی ڈیوٹی دیتے رہے اسی طرح جلوس مقررہ وقت پر شروع ہو کر مقررہ روٹ سے ہوتے ہوئے مقررہ وقت پر ہی ختم ہوئے۔