Live Updates

مولانا کو سعودی عرب سے مدد کی بجائے کھلا جواب مل گیا

عمران خان اور سعودی ولی عہد ایک پیج پرہیں،سعودی حکومت اس حکومت مخالف تحریک کا حصہ نہیں بن سکتی۔مولانا فضل الرحمن کا 13 غیر ملکی سفارتخانوں سے رابطہ، کوئی کامیابی حاصل نہ ہوئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 20 اکتوبر 2019 17:22

مولانا کو سعودی عرب سے مدد کی بجائے کھلا جواب مل گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔20 اکتوبر 2019ء) : سینئیر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ کافی دنوں سے پراپیگنڈا چل رہا تھا کہ ان کو سعودی حمایت حاصل ہے۔اور انہیں سعودی عرب سے بہت زیادہ سپورٹ مل رہی ہے جس کا ذکر کئی تجزیہ نگاروں نے بھی کیا۔تاہم سعودی سفارتخانے کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ہمارے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔

تاہم یہ پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے اور سعودی عرب اس میں مداخلت نہیں کرے گا۔سعودی عرب کسی ایسی تحریک کا حصہ نہیں بنا گا جو کہ وہاں کی حکومت کے خلاف ہو۔یہ بھی واضح طور پر کہا کہ سعودیہ نے مولانا فضل الرحمن کو پیغام دے دیا ہے کہ اس سلسلے میں سعودی عرب ان کی کوئی مدد نہیں کرے گا۔ سعودی سفارخانے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم پاکستان کی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں،دونوں کے مابین بہترین تعلقات ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان مثالی تعلقات ہیں اور دونوں ایک پیج پر ہیں۔مولانا فضل الرحمن کو چینی سفارتخانے کے بعد سعودی سفارتخانے سے بھی انکار سننے کو ملا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے 13 غیر ملکی سفارتخانوں سے رابطہ کیا تاہم انہیں کوئی کامیابی حاصل نہ ہوئی۔۔رانا عظیم نے مزید بتایا کہ مولانا فضل الرحمن کے قریبی ساتھیوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور مولانا کے درمیان دو بار رابطہ ہو چکا ہے۔

قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو بھی واضح طور پر یہ پیغام جا چکا ہے کہ سعودی حکومت اورسفیرپاکستان کے سیاسی معاملات میں کسی کی سپورٹ کر رہے ہیں نہ کسی احتجاج کرنے والی سیاسی اور مذہبی جماعت کو سپورٹ کرنے کا تصور کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے کچھ قریبی ساتھی اس کوشش میں تھے کہ غیر ملکی سفارتکاروں سے ملاقاتیں کر کے حکومت کے خلاف اس مارچ کے حوالے سے حمایت حاصل کریں اور اس ضمن میں کئی سفارتکاروں سے ان کی ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ سعودی عرب سے پہلے چین کے سفیر نے بھی فضل الرحمان کی ٹیم سے نہ صرف ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھا بلکہ یہ بھی کہہ دیا تھا کہ وہ اس ضمن میں کسی صورت میں بھی ان کی مدد نہیں کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات