بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی ) کے زیر اہتمام خضدار کو گیس کی عدم فراہمیکیخلاف احتجاجی مظاہرہ

اتوار 20 اکتوبر 2019 20:05

خضدار۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی ) کے زیر اہتمام خضدار کو گیس کی عدم فراہمی ،بولان مائننگ انٹر پرائزز کی جانب سے فیروز آباد کے عوام کو نظر انداز کرنے ،قومی شاہراہ کو دو رویہ نہ کرنے اور بلوچستان یونیورسٹی میں ویڈیو اسکنڈل اور مجرموں کے خلاف کاروائی نہ کرنے کے خلاف بی این پی کے مرکزی رہنماء و سابق چیئرمین بی ایس او محی الدین بلوچ ،سنٹرل کمیٹی کے ممبران کامریڈ غلام حسین ،شفیع مینگل ،میر علی حسن لہڑی ،میر محمد انور قلندرانی اور میر سکندر شیخ کی قیادت میں نکالی گئی ،ریلی مختلف شاہراوں سے ہوتی ہوئی خضدار پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کی ،مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر بولان مائننگ انٹر پرائزز ،وفاقی حکومت اور وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ کے خلاف نعرے درج تھے احتجاجی ریلی و مظاہرہ سے بی ایس او کے سابق مرکزی چیئرمین و بی این پی عوامی کے مرکزی رہنماء محی الدین بلوچ ،سنٹرل کمیٹی کے رکن کامریڈ غلام حسین بلوچ ،ڈاکٹر عمران میروانی ،مزدور اتحاد کے چیئرمین آغا زولفقار شاہ ،صابر حسین قلندرانی ،بی این پی یوتھ ونگ کے رہنمائء نوید احمد و دیگر نے خطاب کیا جماعت اسلامی ،جمعیت علماء اسلام نظریاتی ،مزدور اتحاد انجمن تاجران نے بھی ریلی کی حمایت کر کے اپنے کارکنان کے ساتھ شریک ہوئے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بولان مائننگ انٹر پرائزز گزشتہ پچاس سالوں سے فیروز آباد سے معدنیات نکال رہی ہے مگر اربوں روپے کمانے والی یہ کمپنی نے ایک ٹکہ بھی فیروز آباد کے عوام پر خرچ نہیں کیا ہے صحت ،تعلیم ،مواصلات سمیت کوئی فلاحی کام نہیں کیا ہے جبکہ دوسری جانب اصل حقداروں کو ان کے حق سے بھی محروم رکھ رہی ہے سالوں سے فیروز آباد کے عوام کی معدنی وسائل لوٹنے والے اس کمپنی کے خلاف کوئی کاروائی کرنے کو تیار نہیں ہم واضح اعلان کرتے ہیں کہ اب ایسا نہیں چلے گا بولان مائننگ انٹر پرائزز کے سابق آفسران ،ٹھیکیداروں اور موجودہ زمہ داران کے خلاف ہم سخت احتجاج کرئینگے مقررین نے گیس پلانٹ کو تعطل کا شکار کرنے اور خضدار کے عوام کو گیس کی سہولت سے محروم رکھنے والے عناصر جان لیں کہ انہیں دوبارہ خضدار ہی کے عوام کے پاس آنا پڑے گا اس لئے وہ بغض کا مظاہرہ کرنے کے بجائے حق نمائندگی ادا کرتے ہوئے خضدار کے لئے منظور ہونے والی گیس پلانٹ کی تنصیب کے لئے کوشش کریں تاکہ کہ خضدار کے عوام اس سہولت سے مستفید ہو سکیں مقررین نے قومی شاہراہ کو دو رویا نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قومی شاہراہ پر روزانہ حادثات ہو رہے ہیں سینکڑوں لوگ شہید اور اسی تناسب سے لوگ معذور ہو گئے ہیں بلوچستان بھر کے عوام ہمیشہ یہ اپیل کرتے آ رہے ہیں کہ اس قومی شاہراہ کو چمن سے کراچی سے تک رویا کیا جائے مگر افسوس اتنی ہلاکتوں کے باوجود وفاقی و صوبائی حکومتیں اس جانب بلکل توجہ نہیں دے رہے ہیں اگر حکومت فوری طور پر چمن کراچی قومی شاہراہ کو دو رویاکرنے کے کام کا آغاز نہیں کیا تو بی این پی عوامی قلات سے لیکر وڈھ تک اس قومی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے جام کر دے گی اور پھر اس نقصان کا زمہ دار ہم نہیں ہونگے ۔