گزشتہ 72 سالوں میںکسی ہندوستانی حکمران کو یہ جرات نہیںہوئی کہ کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بناسکے، سراج الحق

جب مودی نے دیکھا پاکستان میںحکمران کمزور اور ملک سیاسی انتشار کا شکار ہے تو کشمیر کو ہندوستانی یونین کا حصہ بنانے کی سازش کی، امیر جماعت اسلامی

اتوار 20 اکتوبر 2019 20:40

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ گزشتہ 72 سالوں میںکسی ہندوستانی حکمران کو یہ جرات نہیںہوئی کہ کشمیر کو بھارتی یونین کا حصہ بناسکے لیکن جب مودی نے دیکھا کہ پاکستان میںحکمران کمزور اور ملک سیاسی انتشار کا شکار ہے تو کشمیر کو ہندوستانی یونین کا حصہ بنانے کی سازش کی۔

کراچی سے چترال تک پوری قوم مودی کامقابلہ کرنے اور بھارت سے دودو ہاتھ کرنے کو تیارہے۔ اقوام متحدہ میںتقریر کے بعد مسلم ممالک نے بھی پاکستان کا ساتھ چھوڑدیا جو نااہل حکمرانوں کی ناکام خارجہ پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے،اقوام متحدہ میںتقریرکو ایک مہینہ ہونے کو ہے ،قوم حکمرانوں سے پوچھتی ہے کہ تقریر کا کیا اثرہوا کیا انڈیا نے اپنا فیصلہ واپس لے لیایا کرفیو کا خاتمہ کیا ۔

(جاری ہے)

انڈیا صرف ایک زبان سمجھتا ہے اور وہ زبان جہاد کی ہے۔ کشمیر کی لڑائی سری نگر میںنہ لڑی گئی توپھر یہ لڑائی لاہور ، اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی۔حکومت نے اب بھی فیصلہ نہ کیاتو پھر عوام خود فیصلہ کریں گے۔ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دن بدن کمزور ہورہا ہے نوجوان مایوس ہیں اور نوجوانوں کے ہاتھوں میںورلڈ بینک کے ذریعے سود کی ہتھکڑیاں پہنائی جارہی ہیں۔

معیشت کو بہتر بنائے بغیر ملک ترقی کر سکتا ہے نہ روزگار بہتر ہوسکتاہے۔ حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ چودہ مہینوں میں معیشت مسلسل کمزور ہورہی۔ کشمیر بچائو مارچ پاکستان بچائو مارچ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد میں کشمیر بچائو مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کشمیر بچائو مارچ سے امیر جماعت اسلامی ایبٹ آباد ساجد قریش عباسی ، امیر جماعت اسلامی مانسہرہ ڈاکٹر طارق شیرازی ، سابق ضلعی امیر عبدالرزاق عباسی ، نائب امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر نورالباری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی ہری پور غزن اقبال، نائب امیر جماعت اسلامی کے پی صابرحسین اعوان بھی موجود تھے۔سینٹر سراج الحق نے کہاکہ ہندوستان کشمیر کو بھارتی یونین کو حصہ بناکر اکھنڈ بھارت کا خواب پورا کرنا چاہتا ہے جس کے بعد وہ پانی بندکرکے پاکستان کوبنجر کرنے کی باتیں کررہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ آر ایس ایس کے غنڈے کشمیریوں کو زبردستی ہندوبننے پر مجبور کر رہے ہیں جب کہ کشمیری عوام اپنی جدوجہد سے نہ صرف پاکستان کے نہیں بلکہ ہندوستان کے 22 کروڑ مسلمانوں کابھی تحفظ کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ حکمران ہر محاذ پر ناکام ہوگئے ہیں اور سونامی عوام کے لیے غربت ،کرپشن ، بے روزگاری ، مہنگائی اور مایوسی کا پیغام لے کر آئی ہے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت معاشرتی و معاشی ریفارمز کا کوئی وعدہ پورا نہیں کر سکی۔ مہنگائی سے عوام اور بے روزگار ی سے نوجوان پریشان اور مایوس ہیں۔ عام آدمی عدم تحفظ کا شکار ہے۔انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میںحقیقی تبدیلی چاہتی ہے جس کے لیے ہم نوجوانوں اور عوام کو منظم کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے تمام مسائل کا حل نظام مصطفیٰؐ کے نفاذ میں ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر ی تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اور پاکستان کے حکمران اور اپوزیشن یہاں سیاست سیاست کھیل رہے ہیں۔حکومت کشمیر کی طرف توجہ دینے کی بجائے نان ایشوز میں الجھی ہوئی ہے۔حکومت کا فرض تھا کہ کشمیر کے مسئلہ پر قوم کو متحد کرتی مگر حکومت نے قومی وحدت کو سبوتاڑ کیا۔

ہم حکومت سے کہتے ہیں کہ کشمیر قوم کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔ اگر خدانخواستہ کشمیر کی تحریک آزادی کو کوئی نقصان ہوا تو وہ پاکستان کے مستقبل ،بقا اور سا لمیت کیلئے انتہائی خطرناک ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیر کو پس پشت ڈال رہی ہے۔اچھی تقریر کے بعد حکومت عملاً ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھی ہے اور ٹیپو سلطان اب دفتر میں بیٹھ کر بازو پر کالی پٹی باندھتے اور احتجاج کرتے ہیں۔