Live Updates

مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے لیے مبینہ طور پر بھتہ وصول کرنے کا انکشاف

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 21 اکتوبر 2019 10:45

مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے لیے مبینہ طور پر بھتہ وصول کرنے کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اکتوبر 2019ء) : جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے لیے مبینہ طور پر بھتہ وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں مولانا فضل الرحمان دھرنے کے لئے مبینہ طور پر بھتہ طلب کرنے کا انکشاف ہوا جس پر جمیعت علمائے اسلام (ف) کے عہدیداروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

لانڈھی کے مقامی رہنما صابر اشرفی، حنیف، سلیم نامی عہدیداروں کیخلاف مقدمہ درج ہوا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکن کاشف نظامی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں دھرنے کیلئے 50 ہزار روپے کا تقاضہ کیا گیا تھا، جمعیت علما اسلام ف کے عہدیداروں کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ اور دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہو گا۔ اس ضمن میں ایک طرف تو جمیعت علمائے اسلام (ف) نے تیاریاں شروع کر دی ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت کی جانب سے مولانا کا مارچ اور دھرنا روکنے کے لیے حکمت عملی بنائے جانے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

کچھ اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا منسوخ کرنے کے لیے نہایت اچھا ''سیاسی پیکج'' پیش کیا گیا تھا لیکن مولانا فضل الرحمان نے اس پیکج کی پیشکش کو مسترد کرد یا۔ لیکن مولانا نے واضح کر دیا تھا کہ اُن کا آزادی مارچ اور دھرنا پُر امن ہو گا کیونکہ وہ ریاستی اداروں سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مولانا فضل الرحمان عمران خان کے علاوہ کسی بھی سیاسی رہنما سے ہاتھ ملانے کو تیار ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات