Live Updates

وفاقی پولیس نے آزادی مارچ کے حوالے سے گرفتاریاں شروع کردیں

آزادی مارچ اور دھرنے کے بینرز زلگانے والے 2 رہنماؤں کو پولیس نے گرفتار کر لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 21 اکتوبر 2019 11:32

وفاقی پولیس نے آزادی مارچ کے حوالے سے گرفتاریاں شروع کردیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 اکتوبر 2019ء) : جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کے حوالے سے وفاقی پولیس نے گرفتاریاں شروع کر دیں۔تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ اور دھرنے کے بینرز لگانے والے دو رہنماؤں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔شفیق الرحمن اور محمد ارشاد کو گرفتار کر کے بینرز برآمد کر لیے گئے ہیں۔پولیس کا موقف ہے کہ ملزمان لوگوں کو آزادی مارچ میں شرکت کے لیے اُکسا رہے تھے۔

ملزمان نے دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود انتظامیہ کی رٹ کو چیلنج کیا۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملزمان پولیس کو دیکھ کر بھاگ گئے۔ملزمان مختلف علاقوں میں بینرز لگا رہے تھے اور لوگوں کو مولانا کے دھرنے میں شرکت کے لیے اکسا رہے۔پولیس اس حوالے مزید چھاپے بھی مار رہی ہے،مزید گرفتاریوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جب کہ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تینوں جماعتوں کے راولپنڈی ڈویژن نے مارچ کے لیے عوام کو متحرک کرنے کی حکمت عملی سے متعلق ایک اجلاس میں تبادلہ خیال کیا جس میں فیصلہ ہوا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے راہنما مارچ میں اپنے کارکنان کو دھرنے میں بیٹھنے کی تیاری کے ساتھ لائیں گے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ راہنماﺅں نے یہ بھی منصوبے بنائیں ہیں کہ اگر حکومت نے انہیں روکنے کے لیے کنٹینرز کھڑے کیے تو کس طرح لوگوں کو مارچ میں لایا جائے. مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفیٰ تک ان کی جماعت جے یو آئی (ف) کے ساتھ کام جاری رکھے گی. جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لاہور، پشاور اور ملک کے دیگر حصوں سے آنے والی ریلیاں روات اور اٹک پل سے راولپنڈی میں داخل ہوں گی‘تاہم انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ ابتدائی پلان ہے اور یہ 29 یا 30 اکتوبر کو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن مارچ 31 اکتوبر کو ہی شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں داخل ہوگا. انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں اتنے لوگ موجود ہیں جو جناح ایونیو کو بھردیں‘انہوں نے بتایا کہ پنجاب پولیس نے ابھی تک کسی جے یو آئی (ف) کے رہنما کو گرفتار نہیں کیا لیکن مختلف ذرائع سے پارٹی راہنماﺅں پر دباﺅ ڈالا جارہا ہے. علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے ملک شکیل اعوان نے بتایا کہ پارٹی نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں آزادی مارچ کا استقبال کرنے کے لیے منصوبہ بنالیا ہے اور پارٹی ورکرز کے تحفظ کے لیے 4 ٹیمیں بنادی ہیں جبکہ پی پی پی راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل چوہدری افتخار کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی شرکت کے لیے تیار ہے اور وہ جلد ہی کارکنان کو متحرک کرنے کی مہم کا آغاز کرے گی.

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات