امریکی ریاست مشی گن میں چوروں نے سیبیوں کا باغ لوٹ لیا

25ہزارڈالرمالیت کے7ہزار پاﺅنڈ سیب لے کر فرار ہوگئے

پیر 21 اکتوبر 2019 12:10

امریکی ریاست مشی گن میں چوروں نے سیبیوں کا باغ لوٹ لیا
لینسنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اکتوبر ۔2019ء) امریکی ریاست مشی گن کے ایک باغ سے چور 7 ہزار پاﺅنڈ سیب توڑ کر فرارہوگئے پولیس کا کہنا ہے کہ باغ کے قریب ایک کچے راستے پر ٹائروں کے کچھ نشان دیکھے گئے، لیکن اس کے آگے پختہ سڑک شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے چوروں کا پتہ چلانے میں مشکل پیش آرہی ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق چوری کا یہ حیرت انگیز واقعہ مشی گن کے قصبے فلنٹ کے نزدیک واقع سیبوں کے ایک باغ میں پیش آیاسپائسر آرچرڈز کے نام سے معروف اس باغ کی ایک وجہ شہرت یہ بھی ہے کہ لوگ یہاں پکنک کے لیے آتے ہیں اور وہ کچھ رقم دے کر درختوں سے خود سیب چنتے ہیں.

(جاری ہے)

اس باغ میں قیمتی سیبوں کے درخت ہیں جو مہنگی مارکیٹوں میں فروخت کے لیے بھیجے جاتے ہیں ان سیبوں سے خاص قسم کا جوس بھی تیار کیا جاتا ہے. باغ کی مالکن شینن روئے نے مقامی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ چرائے گئے سیبوں کی مالیت کا اندازہ 15 سے 25 ہزار ڈالر کے درمیان ہے. انہوں نے بتایا کہ چند روز پہلے انہوں نے باغ میں سیبوں کو دیکھا تھا تب ان کے تیار ہونے میں تقریباً ایک ہفتہ باقی تھا لیکن جب وہ اپنے کارکنوں کے ساتھ سیب توڑنے کے لیے آئیں تو درختوں سے تمام تیار سیب غائب تھے.

شینن نے بتایا کہ سات ہزار پاﺅنڈ سیب توڑنا کوئی کھیل نہیں ہے‘ اگر تین تجربہ کار افراد سیب توڑنے پر لگائے جائیں تو انہیں لگ بھگ ایک ہفتہ لگ سکتا ہے لیکن صرف چند گھنٹوں میں درختوں سے سات ہزار پاﺅنڈ سیب چننا ایک حیرت انگیز واقعہ ہے معلوم نہیں کہ وہ کتنے کارکن لے کر آئے تھے اگر وہ زیادہ لوگ ہوتے تو آس پاس والوں کو شک پڑتا کہ یہ کون ہیں لگتا ہے کہ لوگ کم تھے لیکن بہت پھرتیلے اور تجربہ کار تھے.

کاﺅنٹی کے شیرف رابرٹ پیکل نے بتایا کہ انہوں نے باغ کے آس پاس رہنے والوں سے پوچھ گچھ کی ہے، لیکن کسی کو کچھ معلوم نہیں ہے‘پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں نگرانی کے کیمرے بھی نصب نہیں ہیں اس لیے یہ پتا نہیں چل سکا کہ سیب چرانے کون آیا تھا اور کس طرح کی گاڑیوں میں سوار ہو کر آیا تھا شیرف نے بتایا کہ گزشتہ 50 سال کے دوران اس علاقے میں چوری کا کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا.

لیکن آس پاس کے علاقوں میں باغوں سے چوری کے واقعات ہوتے رہے ہیں پچھلے مہینے لافورٹ کاﺅنٹی کے ایک باغ سے 50 ہزار سیب چرا لیے گئے لیکن چوروں کا سراغ نہیں مل سکا اب چونکہ ہالووین قریب ہے جس میں پیٹھا کدو کی مانگ بڑھ جاتی ہے اور اس کے لیے ایک خاص قسم کا پیٹھا کدو کاشت کیا جاتا ہے چند روز پہلے مشی گن کے ایک اور فارم سے 400 تیار پیٹھا کدو چرا لیے گئے. باغوں میں چونکہ چوری چکاری کے واقعات خال خال ہی ہوتے ہیں، اس لیے یہاں نگرانی کے آلات لگانے پر کوئی دھیان نہیں دیتا غالباً اسی لیے چوروں کی توجہ باغوں کی جانب ہو گئی ہے. شینن روئے کا کہنا ہے کہ باغ کے دوسرے حصے میں سیب کی فصل تیار ہے اس لیے انہوں نے اپنے باغ کے دروازے پکنک پر آنے والوں کے لیے کھلے رکھے ہیں.