دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے والے کاشتکار وںکے خلاف قانونی کارروائی ہوگی، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

پیر 21 اکتوبر 2019 23:15

ملتان ۔ 21 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2019ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی (سموگ) پیدا ہوتی ہے لہٰذا کاشتکار دھان کے مڈھوں کو آگ نہ لگائیں بلکہ ان کو زمین میں ملا کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں۔ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کے واقعات کو روکنے کیلئے محکمہ زراعت پنجاب ہر ممکن اقدام کررہا ہے کیونکہ سموگ کی وجہ سے انسانی زندگی فصلات، باغات اور سبزیوں پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔

امسال فیلڈ اسسٹنٹس روزانہ کی بنیاد پر دھان کی فصل کی باقیات کو جلائے جانے والے واقعات کو مانیٹر کررہے ہیں اور اس کی رپورٹ ڈائریکٹر (ایم اینڈ ای) اور اپنے متعلقہ ڈویڑنل ڈائریکٹر کو ارسال کریں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے مزید کہا کہ دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے کی صورت میں متعلقہ کاشتکار کے خلاف دفعہ - 144 کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی لہٰذا کاشتکار دھان کی کٹائی کے بعد مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کریں۔

دھان کے مڈھوں کو آگ لگانے سے زمین کی بالائی سطح پر موجود نامیاتی مادہ کو نقصان پہنچتا ہے اور زمین کی زرخیزی متاثر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ دھان کے مڈھوں سے اٹھنے والے دھویں سے ٹریفک حادثات اور انسانی جانوں کے ضیاع بھی ہوتا ہے۔ کاشتکار دھان کے مڈھوں کو تلف کرنے کیلئے روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو کی مدد سے باقیات کو زمین میں ملا دیں یا گہرا ہل چلا کر آدھی بوری یوریا فی ایکڑ چھٹہ کرکے پانی لگا دیں۔ اس سے زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :