شہزادی کیٹ کی انسٹاگرام پر پاکستان سے متعلق جذباتی پوسٹ

ایس او ایس ویلیج میں گزرے وقت کی یادیں شہزادی نے انسٹاگرام پر شیئر کردیں

Sajjad Qadir سجاد قادر منگل 22 اکتوبر 2019 07:00

شہزادی کیٹ کی انسٹاگرام پر پاکستان سے متعلق جذباتی پوسٹ
لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اکتوبر2019ء)   گزشتہ ہفتے برطانوی شاہی جوڑے نے پاکستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کیااور یہاں کی ثقافت،تہذیب،پہناوے اور کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوئے۔پاکستان کا وہ مثبت امیج ان کے ذریعے دنیا کے سامنے آیا جو بھارت نے ہمیشہ پروپیگنڈا کے ذریعے عالمی سطح پر مسخ کر رکھا تھا۔کیونکہ برطانوی شاہی جوڑے کا پاکستان کے طول و بلد میں گھومنا پھرنااور عام لوگوں میں گھل مل جانا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے۔

یہی وجہ ہے کہ شہزادی کیٹ نے بھی وپس برطانیہ جا کر سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کی خوب تعریف کی۔اور اب اس نے انسٹاگرام پر ایس او ایس ویلیج کی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں۔برطانوی شہزادی کیٹ میڈلٹن نے دورہ پاکستان کے بعد انسٹاگرام پر پہلی پوسٹ کی جس میں انہوں نے پاکستان کی یادوں کی تصاویر کو پرمسرت جذبات کے ساتھ پوسٹ کیا اور پیغام بھی شیئر کیا۔

(جاری ہے)

کیٹ میڈلٹن نے پہلی بار برطانوی شاہی محل کے انسٹاگرام اکائونٹس سے دورہ پاکستان سے متعلق پرمسرت جذبات کا اظہار کیاہے۔کیٹ مڈلٹن نے انسٹا گرام پر لاہور کے ایس او ایس ویلیج کے دورے کی تصویر بھی شیئر کی، جس میں شہزادہ ولیم اور کیٹ میڈلٹن یتیم بچوں کے ساتھ گفتگو کرتے، ہنستے ہنساتے، کھیلتے اور پڑھاتے ہوئے نظر آئے۔ تصاویر کے ساتھ کیٹ مڈلٹن نے اپنے پیغام میں کہا کہ ایس او ایس ویلیج کا ماحول بالکل گھر جیسا ہے، جس میں خاندان کے تمام افراد ایک ساتھ محبت سے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ کا خیال رکھتے ہیں۔

ان میں سے بہت سے بچے بہت تکلیف دہ حالات سے گزر کر یہاں پہنچے ہیں، لیکن یہاں ان کی ہر طرح سے دیکھ بھال کی جارہی ہے اور انھیں آگے بڑھنے کا موقع دیا جارہا ہے۔اس سے قبل سی این این کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران کیٹ مڈلٹن کا کہنا تھا کہ ولیم کے ہمراہ پاکستان کا دورہ انتہائی شاندار اور یادگار رہا، وہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی، ثقافت اور جغرافیہ نے بہت زیادہ متاثر کیا۔شہزادی کیٹ نے پاکستان میں امن اور مہمانداری کے علاوہ صاف دل لوگوں کی خوب تعریف کی تھی جس کی ہمسایہ ملک بھارت کو خاصی تکلیف ہوئی تھی۔