جموںمیں بی جے پی لیڈر کا ایک خاتون اور اس کی بیٹی پر سرعام تشدد

منگل 22 اکتوبر 2019 11:15

جموں ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ہندو انتہا پسندوں نے جموںریجن میں خواتین سمیت بے گناہ اورنہتے شہریوں کو ظلم وتشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی جے پی کے لیڈر نوین چوہدری نے جموںکے کٹھوعہ قصبہ کے شہیدی چوک میں ایک خاتون اور اس کی بیٹی کو سرعام بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین اور متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ نوین چوہدری نے جو ایک وکیل اور بی جے پی کے لیڈر چوہدری چگار سنگھ کا بیٹا ہے معمولی تنازعے پر اشتعال میں انے کے بعد قصبہ کی ایک دکان میں گھس کر ایک خاتون اور اس کی بیٹی کو گھسیٹے ہوئے باہر نکالا اور انہیں آہنی راڈ سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ شدید زخمی ہوگئیں۔ دکانداروںاور مقامی افراد نے دونوں خواتین کو لہولہان دیکھتے ہوئے بی جے پی لیڈر کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔ مشتعل ہجوم نے بی جے پی کے لیڈر کے غیر انسانی سلوک کے خلاف احتجاج کیلئے کٹھوعہ قصبے کے شہیدی چوک کی مصروف کالج روڈ کو بلاک کردیا۔