کینڈین انتخابات: جسٹن ٹروڈو دوسری مرتبہ اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب

اب تک کے نتائج میں لبرل پارٹی157نشستوں کے ساتھ کے ساتھ سب سے آگے‘حکومت بنانے کے لیے 338کے ایوان میں سے170نشستیں درکار ہیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 22 اکتوبر 2019 11:19

کینڈین انتخابات: جسٹن ٹروڈو دوسری مرتبہ اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب
اٹاوہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اکتوبر ۔2019ء) کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو حالیہ انتخابات میں مسلسل دوسری مرتبہ اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تاہم توقع کے برخلاف بہترین نتائج دینے کے باوجود وہ پہلے جیسی اکثریت سے محروم ہوگئے ہیں. غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جسٹس ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد اب حکومت بنانے کا بہترین موقع بھی اسی جماعت کے پاس ہے‘البتہ اکثریت اراکین سے محروم ہونے کے بعد اب اسے کسی بھی قانون سازی کی منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں ایک اپوزیشن جماعت پر انحصار کرنا پڑے گا.

(جاری ہے)

کینیڈا کے حالیہ انتخابات میں انتہائی سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا اور منگل کی صبح تک موصول ہونے والے نتائج کے مطابق لبرل پارٹی 157 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی جبکہ 338 نشستوں کے ایوان میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے 170 نشستیں درکار ہوتی ہیں. انتخابی نتائج پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سیاسیات کے ایک پروفیسر کا کہنا تھا کہ یہ نتائج جسٹس ٹروڈو کے لیے بہت بڑی کامیابی ہیں کیوں کہ انتخابات سے پہلے انہیں ماضی کی کچھ تصاویر کے باعث تنازع کا سامنا کرنا پڑا تھا اور کسی کو بھی ان کو اکثریت ملنے کی توقع نہیں تھی.

اپنی کامیابی پر بیان دیتے ہوئے جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ آج کی رات کینیڈا نے نفاق اور منفی چیزوں کو مسترد کردیا، انہوں نے کٹوتیوں اور درشتی کو مسترد کردیا، انہوں نے ترقی پسند ایجنڈے اور موسمیاتی تبدیلیوں پر کام کو منتخب کیا‘اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے ہمیں ووٹ نہیں دیا جان لیں کہ ہم آپ کے لیے ہر روز کام کریں گے ہم ہر ایک کے لیے حکومت کریں گے.

تاہم دوسری جانب ان کے حریف اینڈریو شیر نے کہا کہ جسٹن ٹروڈو کی پوزیشن 2015 کے انتخابات کے مقابلے میں کمزور ہوگئی ہے اور آج کنزرویٹو پارٹی نے جسٹن ٹروڈو کو ایک نوٹس بھیج دیا ہے کہ جسٹن ٹروڈو جب آپ کی حکومت گرے گی قدامت پسند تیاور ہوں گے اور کامیاب ہوں گے. 47 سالہ کینیڈین وزیراعظم کو انتخابی مہم کے آخری لمحات میں سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی مکمل حمایت حاصل تھی جن کی نظر میں وہ دنیا کی بڑی جمہوریتوں کے کچھ آخری ترقی پسند راہنماﺅں میں سے ہیں‘انتخابات سے قبل سیاسی مبصرین کینیڈین وزیراعظم کے ایک اور دورِ اقتدار کی پیش گوئی کررہے تھے لیکن اسی دوران ان کی انتخابی مہم کو ان کی سیاہ چہرے والی تصویر سے سخت دھچکا پہنچا تھا جبکہ ایک بڑی تعمیراتی کمپنی سے منسلک بدعوانی کے معاملے کے حوالے سے بھی ان پر تنقید کی جارہی تھی.

یاد رہے کہ جسٹن ٹروڈو لبرل پارٹی سے ہی تعلق رکھنے والے آنجہانی سابق وزیراعظم پیرے ٹروڈو کے بیٹے ہیں‘ کینیڈا کی کل آبادی میں ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 74 لاکھ ہے جبکہ رواں انتخابات میں ٹرن آﺅٹ 65 فیصد رہا جو اب تک کا سب سے بہتر ٹرن آﺅٹ ہے. حالیہ انتخابات میں خواتین نے ریکارڈ 97 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جس میں کینیڈا کی پہلی مقامی اٹارنی جنرل جڈی ولسن بھی شامل ہیں.