ناسا کی پہلی مرتبہ اپنے چاند مشنز کے لئے عالمی شراکت داری کی دعوت

منگل 22 اکتوبر 2019 12:46

ناسا کی پہلی مرتبہ اپنے چاند مشنز کے لئے عالمی شراکت داری کی دعوت
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا نے پہلی مرتبہ اپنے چاند مشنز کے لئے عالمی شراکت داری کی دعوت دی ہے۔ناسا کی اس دعوت کا مطلب امریکی خلائی ادارے کے ذریعے غیر ملکی خلاء بازوں کا چاند کی زمین پر قدم رکھنا ممکن ہونا ہے جو اس سے قبل کبھی نہیں تھا۔واشنگٹن میں 70ویں انٹرنیشنل ایسٹراناٹیکل کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے ناسا کے اینڈمنسٹریٹر جم بریڈن سٹین نے کہا ہے کہ چاند پر مشنز بھجوانے کے لئے بہت سی گنجائشیں موجود ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے عالمی شراکت دار ہمارے ساتھ چاند پر جائیں۔

انھوں نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ ہم اگر چاند مشنز کے لئے تمام اقوام کے ساتھ ایک معاہدہ کر لیں تو اس بات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی کہ غیر امریکی خلاء باز بھی ناسا کی سربراہی میں چاند کی زمین پر قدم رکھ سکیں۔

(جاری ہے)

ناسا اس وقت خلائی جہاز’ اورین‘ اور چھوٹا خلائی سٹیشن ’گیٹ وے ‘ بنا رہا ہے جو ناسا کے 2024کے انسانی چاند مشن ’’ارتھمیس 3 ‘‘کے لئے چاند کے مدار میں قیام رکھے گا۔

اس مشن میں مِنی سپیس سٹیشن کے لئے بجلی، پروپلشن، تھرمل کنٹرول ، ہوا اور پانی یورپین سپیس ایجنسی ( اِیسا) مہیا کرے گی۔اس مشن کی تکمیل اور توسیع کے بعد غیر ملکی خلاء باز بھی ناسا کے ذریعے چاند پر جا سکیں گے۔ اِ یسا کے سربراہ جین ورنر کے مطابق ہماری ناسا سے بات چیت چل رہی ہے تاکہ یورپین خلاء باز بھی ناسا مشنز پر جا سکیں ،2024 والا مشن خالص امریکی ہو گا تاہم 2027/28 تک یورپین خلاء بازوں کا جانا ممکن ہو سکے گا۔کانفرنس میں جاپان کے خلائی ادارے ’’جیکسا‘‘نے بھی اپنے خلاء باز چاند بھیجنے کے لئے انتہائی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

متعلقہ عنوان :