دوست کی محبت میں مبتلا نوجوان نے فیس بُک پہ لائیو ہو کر خود کُشی کر لی

منیر کلوڑ نے مرنے سے پہلے کہا کہ دوستو کبھی عشق مت کرنا، میں عشق میں مجبور ہوں ، مجھے خود کُشی کی ہمت نہیں ہو رہی نوجوان منیر کلوڑ نے اپنے ناراض دوست کو منانے میں ناکامی کے بعد یہ انتہائی اقدام اُٹھایا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 22 اکتوبر 2019 15:01

دوست کی محبت میں مبتلا نوجوان نے فیس بُک پہ لائیو ہو کر خود کُشی کر لی
گھوٹکی(اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر2019ء) صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں ایک ایسا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو حیران پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے ایک نوجوان نے اپنے ناراض دوست کو منانے میں ناکامی کے بعد دل برداشتہ ہو کر خُود کُشی کر لی۔ خود کُشی کرنے والے نوجوان کا نام منیر کلوڑ بتایا جا رہا ہے جس کا تعلق عادل پورکے قریب ایک گاؤں دین محمد کلوڑ سے ہے۔

منیر کلوڑ کی ایک اور نوجون سے گہری دوستی تھی۔ تاہم کچھ دِن قبل یہ نوجوان دوست اُس سے کسی بات پر رنجیدہ ہو کر ناراض ہو گیا اور اُس سے منہ موڑ لیا۔ منیر کو دوست کی جانب سے ناراضی کا یہ اظہار بہت دُکھی کر گیا۔کئی بار اُس نے دوست کو منانے کی کوشش کی مگر جب دوست نہ مانا تو اُس نے خود کُشی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

(جاری ہے)

منیر خود کشی سے قبل اپنے ناراض دوست کے گاؤں پیر بخش کلوڑ گیا۔

اور پھر فیس بُک پر لائیو ہو کر کہا کہ وہ اپنے ناراض دوست کے گاوٴں میں آئے ہیں اور اپنے دوست کو بلایا ہے، اگر وہ نہیں آیا تو میں خودکشی کرلوں گا۔انہوں نے لائیو ویڈیو میں روتے ہوئے کہا دوستو کبھی عشق مت کرنا، میں عشق میں مجبور ہوں اور وہ بار بار کہتے رہے کہ انہیں خود کشی کی ہمت نہیں ہو رہی۔منیر نے سندھی زبان میں بات کرتے ہوئے کہا: ’میں کامران خان لغاری کو بہت مِس کروں گا، کامران میری زندگی کا بہترین حصہ رہا ہے۔

بہرحال اب بہت دیکھ لیا، بہت سوچ لیا۔‘انہوں نے اپنے دوستوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا اگر ان سے کوئی غلطی ہوگئی ہو تو انہیں معاف کردیں، یہ کہتے ہوئے انہون نے ہاتھ میں پکڑے پستول کو سر پر رکھ کر فائر کر دیا۔ اس کے بعد اُس نے اپنے رابطے میں آنے والے لوگوں کو آگاہ کیا کہ وہ دوست کی جانب سے ناراضی ختم نہ کرنے پر موت کو گلے لگانے جا رہا ہے۔

اُس کے جاننے والوں نے اُسے بہتیرا سمجھایا مگر وہ اپنا ارادہ بدلنے کو تیار نہ ہوا۔لوگوں نے اُسے خدا کے واسطے بھی دیئے مگر وہ اپنے ارادے میں اٹل رہا۔ آخر تھوڑی دیر بعد اُس نے کیمرے کے سامنے اپنے ہاتھ میں پستول تھاما اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے اپنے سر کی طرف گولی چلا دی۔ لائیو خود کُشی کا یہ منظر سینکڑوں لوگوں نے دیکھا۔ذرائع کے مطابق خود کشی کرنے والے نوجوان کا دوست قریبی علاقے جروار کا رہائشی ہے۔

جاں بحق نوجوان کی لاش گھوٹکی ہسپتال منتقل کردی گئی ہے۔جسے پوسٹ مارٹم کے مکمل ہونے کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا جائے گا۔واقعے کی اطلاع پر جروار پولیس نے پستول، موبائل فون اور ایک موٹر سائیکل تحویل میں لیتے ہوئے لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میرپور ماتھیلو منتقل کردیا۔اس واقعے کی کوریج کرنے والے سندھی اخبار روزنامہ ’کاوش‘ میرپورماتھیلو کے رپورٹر لطیف لغاری نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ منیر غیر شادی شدہ تھے۔

ان کی ایک بہن اور دو بھائی ہیں۔ بتایا جا رہاہے کہ یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جس میں کسی نے فیس بُک لائیو پر خود کُشی کی۔ذرائع کے مطابق منیر کی اپنے پڑوسی گاوٴں کے ایک نوجوان کامران لغاری سے بہت اچھی دوستی تھی، دونوں شام میں ساتھ بیٹھ کر چائے پیتے تھے اور ساتھ گھومنے جاتے تھے۔ جب منیر کی لاش ہسپتال میں تھی تو ان کا دوست، جس کی وجہ سے خودکشی کی، وہ بھی آیا اور اس نے بتایا کہ اس کی منیر سے کوئی ناراضگی نہیں تھی، مگر ابھی تک اصل وجہ سامنے نہیں آسکی۔