سپریم کورٹ نے سرگودھا میں چھریوں کے وار سے قتل سے متعلق کیس جھوٹی گواہی کی بنا پر ظفر عباس اور مقصود حسین کو 28 اکتوبر کو طلب کر لیا

قانون میں قتل کے مقدمے میں جھوٹی گواہی کی سزا عمر قید ہے، جھوٹے گواہوں کو نہیں چھوڑیں گے، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے ریمارکس

منگل 22 اکتوبر 2019 16:53

سپریم کورٹ نے سرگودھا میں چھریوں کے وار سے قتل سے متعلق کیس جھوٹی گواہی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) سپریم کورٹ نے سرگودھا میں چھریوں کے وار سے قتل سے متعلق کیس جھوٹی گواہی کی بنا پر ظفر عباس اور مقصود حسین کو 28 اکتوبر کو طلب کر تے ہوئے دونوں جھوٹے گواہوں کو نوٹسز جاری کر دیئے ۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دور ان سماعت عدالت نے کہاکہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سرگودھا دونوں گواہوں کے ساتھ 28 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں پیش ہوں، جھوٹے گواہوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہاکہ قانون میں قتل کے مقدمے میں جھوٹی گواہی کی سزا عمر قید ہے، جھوٹے گواہوں کو نہیں چھوڑیں گے۔چیف جسٹس نے کہاکہ جھوٹے گواہوں نے نظام عدل کو خراب کر دیا ہے، گواہان نے عدالت کو گمراہ کیا، دونوں گواہان موقع پر موجود نہیں تھے، گواہان سے خود کہانی بنا کر پیش کیا گیا۔عدالت نے جھوٹی گوہی کی بنا پر ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ذوالفقار حسین شاہ کو بری کر دیا۔یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ذوالفقار حسین شاہ کو سزائے موت جبکہ جعفر شاہ کو بری کر دیا تھا،ہائیکورٹ نے ذوالفقار حسین شاہ کی سزا سزائے موت سے عمر قید میں تبدیل کر دی تھی۔وکیل کے مطابق 2011 میں اقرار حسین شاہ کو ڈسٹرکٹ سرگودھا میں قتل کیا گیا۔