فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز کے وفد کی بین الاقوامی ٹریننگ ورکشاپ ختم ہونے کے بعد واپس وطن واپسی

منگل 22 اکتوبر 2019 20:53

ملتان ۔ 22 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2019ء) فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کا 7رکنی وفد ڈین فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز پروفیسر ڈاکٹر مسعود اختر کی سربراہی میں 8 روزہ ٹریننگ ورکشاپ مکمل کر کے وطن واپس پہنچا۔انڈونیشیا کے شہر بالی میںیونیورسٹی آف ٹینیسی امریکہ کی مالی اور تکنیکی معاونت سے ایک بین الاقوامی سطح کی ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔

اس ٹریننگ ورکشاپ کا موضوع بیماریوں کی روک تھام کرنا اور صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے بہترین حکمت عملی تیار کرنا تھا۔ اس7 رکنی وفد میں ڈین فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز پروفیسر ڈاکٹر مسعود اختر کے ساتھ مختلف ڈیپارٹمنٹس کے 6 فیکلٹی ممبران نے شرکت کی ۔ اس ٹریننگ ورکشاپ کو 9 ماڈیولز میں تقسیم کیا گیاتھا اور ہر ماڈیول کی ٹریننگ کے لئے یونیورسٹی آف ٹینیسی کے ماہرین بطور ریسورس پرسن منتخب تھے۔

(جاری ہے)

ان ماہرین میں ’سینٹر آف ایگریکلچر اینڈ فوڈ سیکورٹی اینڈ پری پیرڈنس ‘ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شیرون تھامپسن اوران کی ٹیم جس میں ڈاکٹر رے برڈن، ڈاکٹر ہائیڈی کیسن برگ، ڈاکٹر ایگری کولا اوڈوئے اور شیری پف شامل تھے۔اس ٹریننگ ورکشاپ کا مقصد شرکاء کو خطرناک جراثیموں سے پھیلنے والی وبائی امراض سے نمٹنے اور ان کے انسداد اور روک تھام سے متعلق جدید علوم سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔

پاکستان میں بیماریوں کی تشخیص، بیماری پھیل جانے کے رد عمل اور ان امراض سے بچائو سے متعلق ضروری اور منفرد علوم بھی اس ٹریننگ کا حصہ تھے ۔مزید براں اس ٹریننگ میںحیاتیاتی ہتھیار اور اس سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ علاقہ جات سے نمونہ جات کے حصول کیلئے خاص تکنیکی تربیت کے ساتھ ضروری تحریری مشقیںبھی ترتیب دی گئیںتھیں۔ اس ورکشاپ میں ہرتربیتی ماڈیول پرخاص توجہ دی گئی اور ہر ماڈیول پر عملی بنیادوں پرشرکاء سے ترجیحی مشقیں کروائی گئیں۔ٹریننگ ورکشاپ کے آٹھویں دن اختتامی تقریب منعقد ہوئی ۔اس موقع پر تمام شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے۔