جج ویڈیو اسکینڈل کیس ،سائبر کرائم عدالت نے انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی

عدالت کی ایف آئی اے کو ملزمان کے خلاف مکمل چالان جمع کروانے کی ہدایت

منگل 22 اکتوبر 2019 21:04

جج ویڈیو اسکینڈل کیس ،سائبر کرائم عدالت نے انسداد دہشت گردی عدالت منتقل ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2019ء) سائبر کرائم عدالت نے جج ویڈیو اسکینڈل کیس انسداد دہشت گردی عدالت منتقل کرنے کی درخواست مسترد کردی ہی. سائبر کرائم عدالت کے خصوصی جج طاہر محمود خان نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) کو ملزمان کے خلاف مکمل چالان جمع کروانے کی بھی ہدایت کی. ایف آئی اے نے جج ارشد ملک کی شکایت پر کیس کی تحقیقات سائبر کرائم ونگ سے انسداد دہشت گردی ونگ کو منتقل کیے جانے کے بعد مذکورہ کیس کو بھی اے ٹی سی منتقل کرنے کی درخواست کی تھی.خیال رہے کہ جج ارشد ملک نے ایف آئی اے کے سائب کرائم ونگز کی جانب سے 3 ملزمان ناصر جنجوعہ، غلام جیلانی اور خرم یوسف کو بے گناہ قرار دیے جانے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا.

(جاری ہے)

جس کے بعد ایف آئی اے نے تفتیش کو انسداد دہشت گردی ونگ میں منتقل کرنے کے ساتھ برقی جرائم عدالت میں کیس کو بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کی درخواست دائر کردی تھی.تحقیقات منتقل ہونے کے بعد مرکزی ملزم ناصت بٹ کے بھیتجے سمیت 2 ملزمان کو انسداد دہشت گردی ونگ نے گرفتار کیا تھا اور انہیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ بھی لیا گیا تھا جس کے بعد انہیں عدالتی ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا.

دوسری جانب ناصر بٹ کی جانب سے جج ارشد ملک کے خلاف دستاویزی ثبوت کو تصدیق نہ کرنے پر سیکریٹری خارجہ، فرسٹ سیکرٹری اور برطانیہ میں موجود پاکستان ہائی کمیشن کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی.درخواست گزر کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے موکل کے متعدد مرتبہ پاکستانی ہائی کمیشن جانے کے باوجود متعلقہ حکام ان دستاویزات کی تصدیق کرنے سے گریزاں ہیں جو وہ پہلے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرواچکے ہیں.

یاد رہے کہ 5 اکتوبر کو ناصر بٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ نے ویڈیو میں جج ارشد ملک اور ناصر بٹ کے درمیان ہونے والی گفتگو کی مصدقہ تحریر، درخواست کا بیان حلفی، آڈیو اور ویڈیو کی فرانزیک رپورٹ اور اصلی ویڈیو اور ویڈیو سے بنائی گئی آڈیو پر مشتمل یو ایس بی عدالت میں جمع کروائی تھی.یاد رہے کہ 6 جولائی کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز پریس کانفرنس کے دوران العزیزیہ اسٹیل ملز کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ارشد ملک کی مبینہ خفیہ ویڈیو سامنے لائی تھیں. مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے جو ویڈیو چلائی تھی اس میں مبینہ طور پر جج ارشد ملک، مسلم لیگ (ن) کے کارکن ناصر بٹ سے ملاقات کے دوران نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس سے متعلق گفتگو کر رہے تھی.