Live Updates

کرتارپور راہداری کی سروس فیس پر پاکستان، بھارت میں اتفاق

دونوں ممالک کے درمیان مسودے پر اتفاق، جلد دستخط کردیے جائیں گے

منگل 22 اکتوبر 2019 21:15

کرتارپور راہداری کی سروس فیس پر پاکستان، بھارت میں اتفاق
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2019ء) کشمیر کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے مابین پائی جانے والی کشیدگی کے باجود دونوں ممالک سکھ یاتریوں کے لیے ویزا فری کرتار پور راہداری کے انتظام کے حوالے سے معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اس بات کی تصدیق کی کہ دونوں ممالک کے درمیان مسودے پر اتفاق ہوگیا ہے جس پر جلد دستخط کردیے جائیں گے اور سمجھوتے پر دستخط کی تاریخ کے تعین کے کام ہورہا ہے۔

اس سے قبل بھارتی وزارت خارجہ (ایم ای ای) نے میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا تھا کہ ’بھارتی حکومت نے 23 اکتوبر 2019 کو کرتار پور صاحب راہداری کے سمجھوتے پر دستخط کرنے کی ا?مادگی ظاہر کی ہے‘۔خیال رہے کہ مذکورہ سمجھوتے کی تفصیلات پر رواں برس مارچ سے مذاکرات کیے جارہے تھے اور بات چیت کا پہلا دور اٹاری واہگہ بارڈر پر بھارتی مقام میں 14 مارچ کو منعقد ہوا تھا۔

(جاری ہے)

عہدیداروں کی سطح پر مذاکرات کے 3 اداوار کے ساتھ ساتھ دونوں فریقین کے مابین منصوبے کے تکنیکی پہلوؤں پر غور کرنے کے لیے ماہرین پر مشتمل اجلاس بھی ہوئے تھے۔دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے دوران مختلف امور پر اختلاف پایا گیا جس میں یاتریوں کی تعداد، راہداری کھلے رہنے کی مدت اور پاکستان سکھ پربندھک کمیٹی (پی اسی جی پی سی) میں شامل اراکین کا معاملہ بھی شامل تھا۔

اختلاف کا ا?خری نقطہ پاکستان کی جانب سے راہداری استعمال کرنے والے ہر سکھ یاتری سے 20 ڈالر فیس لینے کا فیصلہ بھی تھا جو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اب حل ہوچکا ہے۔تاہم بھارتی وزارت خارجہ اس فیس کے حوالے سے معترض نظر ا?ئی اور پاکستان پر زور دیا کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ’یہ مایوس کن بات ہے کہ جب پاکستان اور بھارت کے درمیان یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے پر اتفاق ہوگیا تھا اس کے باوجود پاکستان فی یاتری 20 ڈالر فیس نافذ کرنے پر مصر ہے‘۔

دوسری جانب بھارت کے سکھ رہنماؤں نے بھی ویزا فیس پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’شرمناک‘ قرار یا اور کہا کہ پاکستانی حکومت ’عقیدے کا کاروبار‘ کررہی ہے اور فیس کو اپنی ’ معیشت بہتر بنانے‘ کے لیے استعمال کررہی ہے۔علاوہ ازیں بھارتی پنجاب وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے بھی سماجی روابط کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے 20 ڈالر فیس کا فیصلہ واپس لینے کی درخواست کی۔خیال رہے کہ کرتارپور گردوارے تک سکھ یاتریوں کو ویزا کے بغیر رسائی دینے والی راہداری کا افتتاح 12 نومبر کو گرو نانک کی 550ویں جنم دن کے پیشِ نظر 3 روز قبل 9 نومبر کو کیا جائے گا۔مذکورہ راہداری کے ذریعے تقریباً 5 ہزار سکھ یاتری روزانہ زیارت کے لیے کرتارپور صاحب ا?سکتے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات