احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے اہل خانہ سمیت دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے نیب کو حتمی مہلت ، گرفتار نہ ہوئے تو تفتیشی افسر جیل بھیج دینگے ، عدالت

منگل 22 اکتوبر 2019 21:27

احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2019ء) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے اہل خانہ سمیت دیگر مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے نیب کو حتمی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مفرور ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو تفتیشی افسر کو جیل بھیج دیں گے۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغاز سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کراچی کی احتساب عدالت ہوئی، آغا سراج درانی و دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ مفرورملزمان کی گرفتاری میں کیاپیش رفت ہی تفتیشی افسر ملزمان کے پتہ پرکیوں نہیں جاتا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ سکھر پولیس کو اس حوالے سے کہیں گے۔

(جاری ہے)

نیب پراسیکیوٹر کے رویے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی نہیں تفتیشی افسر کی رپورٹ چاہئے ، مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے حتمی مہلت دے رہے ہیں اگر مفرور ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو تفتیشی افسر کو جیل بھیج دیں گے اور آئندہ سماعت تک مفرور ملزمان گرفتار نہ ہوئیتو کیس الگ کیاجائے گا۔

عدالت نے مفرور ملزمان کیایک بارپھر وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی، مفرور ملزمان میں آغا سراج کے بیٹے،اہلیہ،بیٹیوں سمیت 12ملزمان شامل ہیں۔قبل ازیں پیشی کے موقع پر صحافی نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے لاڑکانہ میں حالیہ صوبائی اسمبلی کی نشست پر ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کی شکست پر سوال کیا جس پر آغا سراج نے کہا کہ میں تو لاڑکانہ میں تھا ہی نہیں مجھے نہیں پتا کیا ہوا، میں جیل میں ہوں مجھے کچھ نہیں پتا جب جیل سیباہر آ گیاتو اچھی اچھی خبریں دوں گا۔

خیال رہے آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کیالزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ۔واضح رہے نیب نیاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکیہوٹل سیحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔