Live Updates

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس چھ نئے قوانین آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے، نیب

ترمیمی آرڈیننس اور بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ2017 کے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی گئی اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا اور اپوزیشن کے آزادی مارچ ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی سمیت اہم امور پر مشاورت ہوئی اور وفاقی کابینہ کو دورہ سعودی عرب میں پیش رفت پر اعتماد میں لیا گیا مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال اور دفاعی امور کا جائزہ لیا گیا جبکہ علاقائی امن و سلامتی اور عالمی حالات پر بات ہوئی اور مہنگائی اور معاشی صورتحال بھی زیر غور آئی

منگل 22 اکتوبر 2019 22:17

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس چھ نئے قوانین آرڈیننس کے ذریعے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2019ء) وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چھ نئے قوانین آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے، نیب ترمیمی آرڈیننس اور بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ2017 کے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی گئی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم ہوگیا ، اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا گیا اور اپوزیشن کے آزادی مارچ ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی سمیت اہم امور پر مشاورت ہوئی اور وفاقی کابینہ کو دورہ سعودی عرب میں پیش رفت پر اعتماد میں لیا گیا۔

اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال اور دفاعی امور کا جائزہ لیا گیا جبکہ علاقائی امن و سلامتی اور عالمی حالات پر بات ہوئی اور مہنگائی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

کابینہ نے 6 نئے قوانین آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے، نیب ترمیمی آرڈیننس اور بینامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی۔اجلاس میں خواتین کووراثت میں حقوق فراہم کرنے کیآرڈیننس ، لیگل ایڈاینڈجسٹس اتھارٹی کیقیام کے آرڈیننس اور وراثتی سرٹیفکیٹ، اعلی عدلیہ کے کوڈ آف کنڈکٹ آرڈیننس کی بھی منظوری دی گئی۔

گذشتہ کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے لیے پلاننگ منسٹر کو ہدایت تھی جبکہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی توثیق کی اور جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس میں رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام , سی ڈی اے کی ری اسٹرکچرنگ اور سیکٹر جی 6 میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر کام کی بھی منظوری دی گئی تھی۔

کابینہ نے لنگر خانوں کے قیام کی پالیسی کی بھی منظوری دی تھی، لنگر خانے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلائے جائیں گے۔وزیر اعظم نے کابینہ کو چین اور ایران کے دوروں پر اعتماد میں لیا تھا ،کابینہ نے چین کے ساتھ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ اجلاس میں ایران اور سعودی عرب میں تعلقات میں بہتری کی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات