پنجاب کابینہ نے ای سٹیمپ رولز 2016 ،پولیس میں انسپکٹر لیگل (سپیشلسٹ کیڈر) کی بھرتیوں کے حوالے سے پولیس رولز میں ترامیم کی منظوری دیدی

کوڈ آف کریمنل پروسیجر میں بھی ترامیم کی منظوری، حکومت مجاز افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کر سکے گی کسی کو عوام کے معمولات زندگی میں خلل ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی،قانون ہاتھ میں لینے والوں کیخلاف قانون اپنا راستہ خود بنائیگا‘ وزیر اعلیٰ بادشاہی مسجد کی بحالی و تزئین نو کا فیصلہ،وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی جامع پلان جلد تیار کرنے کی ہدایت، کمیٹی تشکیل اوقاف کی اراضی پر قبضے واگزار کرانے کیلئے آپریشن اورداتا دربار سے بادشاہی مسجد تک ماسٹر پلان تیار کرنے کا فیصلہ

منگل 22 اکتوبر 2019 23:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2019ء) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی کابینہ کا 19 واں اجلاس منعقد ہوا۔پنجاب کابینہ نے پنجاب ای سٹیمپ رولز 2016 میں ترامیم کی منظوری دی گئی،ان ترامیم سے عوام کو آن لائن ادائیگی کی مزید سہولت میسرآئے گی۔اجلاس میں پنجاب پولیس (منسٹریل پوسٹس) رولز 2017 میں ترامیم کا معاملہ محکمہ قانون کی اجازت سے مشروط کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت ترامیم کا جائزہ لے کر اگلے اجلاس میں رپورٹ پیش کریں گے۔ اجلاس میں پنجاب پولیس میں انسپکٹر لیگل (سپیشلسٹ کیڈر) بی ایس 16 کی بھرتیوں کے حوالے سے پولیس رولز میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔ضابطہ فوجداری (کوڈ آف کریمنل پروسیجر) میں بھی ترامیم کی منظوری دی گئی،ان ترامیم سے حکومت مجاز افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کر سکے گی جس سے اختیارات کے نفاذ کے میکانزم کو مزید موثر بنایا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

کابینہ کے اجلاس میں یونیورسٹی آف ایگریکلچر ملتان کیلئے وائس چانسلر کی تعیناتی کے طریقہ کار، سرچ کمیٹی کی تشکیل اور گائیڈ لائنز کی منظوری دی گئی -اجلاس میں پنجاب کابینہ کے 18 ویں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو عوام کے معمولات زندگی میں خلل ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

قانون شکن عناصر اور امن عامہ میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہوگی اور قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن عامہ کا قیام اور عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے اور ریاست عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری نبھائے گی۔ صوبے میں عوام کے جان و مال کا تحفظ پہلی ترجیح ہے۔

اجلاس میں صوبائی وزراء ، مشیران ، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی-وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا،جس میں محکمہ اوقاف کی کارکردگی اور بادشاہی مسجد کی بحالی و تزئین نو کے کام کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ بادشاہی مسجد تاریخی مذہبی ورثہ ہے اور اس عظیم ورثے کی بحالی اور تزئین نو کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بادشاہی مسجد کی بحالی اور تزئین نو کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا جائے اور بادشاہی مسجد کی بحالی و تزئین نو کے کام کو عالمی معیار کے مطابق ہونا چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے بادشاہی مسجد کی بحالی و تزئین نو کے کام کیلئے کمیٹی تشکیل دی، صوبائی وزیر اوقاف پیر سید سعیدالحسن شاہ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ کمیٹی جلد اپنی حتمی سفارشات پیش کرے گی- اجلاس میں داتا دربار سے بادشاہی مسجد تک ماسٹر پلان تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا-اربن یونٹ ماسٹر پلان تیار کر کے رپورٹ پیش کرے گا-وزیراعلیٰ نے کہا کہ محکمہ اوقاف کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا- جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے محکمہ اوقاف کی کارکردگی میں بہتری آئے گی- اجلاس میں اوقاف کی اراضی پر قبضے واگزار کرانے کیلئے آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا- وزیراعلیٰ نے کہا کہ اولیاء کرام کے مزارات پر سہولتوں کو بہتر بنایاجائے گا۔

مزارات پر آنے والے زائرین کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں ملنی چاہئیں- صوبائی وزیر اوقاف پیر سید سعید الحسن شاہ ، چیف سیکرٹری ، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ڈی جی لاہور والڈ سٹی اتھارٹی، خطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد ، معروف آرکیٹیکٹ نیر علی دادااور اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی-وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارسے وزیراعلیٰ آفس میں وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے ملاقات کی،جس میں باہمی دلچسپی کے امور ، عمومی صورتحال اور وکلاء کی فلاح و بہبود کیلئے کئے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا -وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پنجاب نے مختصر مدت میںدرجنوں نئے قوانین متعارف کرائی- عوام کی فلاح و بہبود کے لئے قوانین میں ترامیم کا سلسلہ جاری رکھیں گی- انہوں نے کہا کہ موجودہ پنجاب اسمبلی قانون سازی کے ریکارڈ قائم کرے گی اور عوام کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر نئے ایکٹ بھی لا رہے ہیں۔

پنجاب میں وکلاء برادری سے مشاورت کا سلسلہ بھی جاری ہی-وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں خود بھی وکیل ہوں اور وکلاء برادری کے ساتھ ہوں-ماضی کی روایات کے برعکس صوبائی کابینہ میں مشاورت کو فروغ دیا ہی-