پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شیل تیل و گیس کی دریافت کیلئے ڈرلنگ کرنے کا فیصلہ

ملکی تاریخ کے سب سے بڑے تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہونے کا امکان، ڈرلنگ صوبہ سندھ کے حیدرآباد ریجن میں کی جائے گی

muhammad ali محمد علی منگل 22 اکتوبر 2019 21:12

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شیل تیل و گیس کی دریافت کیلئے ڈرلنگ ..
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اکتوبر2019ء) پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ شیل تیل و گیس کی دریافت کیلئے ڈرلنگ کرنے کا فیصلہ، ملکی تاریخ کے سب سے بڑے تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہونے کا امکان، ڈرلنگ صوبہ سندھ کے حیدرآباد ریجن میں کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ لمیٹڈ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) نے حیدر آباد میں شیل آئل اورگیس کی تلاش کے لئے ڈرلنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

اوجی ڈی سی ایل کے ذرائع کے مطابق یہ ڈرلنگ کنر پساکھی فیلڈ میں کی جائے گی اور توقع ہے کہ دسمبر میں ڈرلنگ کا کام شروع ہو جائے گا۔ یہ ایک آزمائشی منصوبہ ہوگا جس کا منصوبہ شیل آئل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہے۔اوجی ڈی سی ایل اس سے پہلے بھی ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے کے لئے مختلف فیلڈز پر کام کررہی ہے۔

(جاری ہے)

ملک میں 2000ء کے بعد گیس کی پیداوار میں کوئی نمایاں اضافہ نہیں ہوا اور ملک کو اس وقت تیل اور گیس کے شعبہ میں بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ شیل آئل اور گیس کی تلاش سے توانائی کے شعبہ میں نمایاں بہتری آئے گی ۔کنرپساکھی فیلڈ سے پہلے ہی تیل اور گیس کی پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق انڈس بیسن میں ایک لاکھ 10کلو میٹر کے علاقے میں شیل گیس کے ایک ہزار ٹریلن مکعب فٹ تک کے ذخائر موجود ہیں جبکہ انڈس بیسن میں ٹائٹ گیس کے 4سو ٹریلین مکعب فٹ کے ذخائر موجود ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان نے سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کی کوشش کی تھی، تاہم اس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تیل و گیس کے ذخائر تلاش کر لیے جانے کے باوجود ان تک رسائی حاصل نہیں کی جا سکی تھی۔ تاہم اب ایک مرتبہ پھر تیل و گیس کے وسیع ذخائر کی دریافت کیلئے ڈرلنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم اس مرتبہ یہ ڈرلنگ سمندری حدود کی بجائے سندھ کے میدانی علاقے میں کی جائے گی۔