بھارت کیخلاف ری ایکشن کی بجائے اب ایکشن ہوگا

بھارتی آرمی چیف نے پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپ کو تباہ کرنے کا جھوٹ بولا جو عالمی میڈیا نے بھی بے نقاب کر دیا، اپنے دفاع کیلئے پاکستان کوئی بھی قدم اٹھانے کا حق رکھتا ہے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

منگل 22 اکتوبر 2019 21:31

بھارت کیخلاف ری ایکشن کی بجائے اب ایکشن ہوگا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اکتوبر2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کیخلاف ری ایکشن کی بجائے اب ایکشن ہوگا، بھارتی آرمی چیف نے پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپ کو تباہ کرنے کا جھوٹ بولا جو عالمی میڈیا نے بھی بے نقاب کر دیا، اپنے دفاع کیلئے پاکستان کوئی بھی قدم اٹھانے کا حق رکھتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان کے اندرونی معاملات کو ہوا دے رہا ہے تاکہ ہم اندرونی معاملات میں الجھ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت جانتا ہے کہ کشمیری، پاکستانی اور ہیومن رائٹس کے اراکین 27 اکتوبر کو یوم سیاہ منانے جا رہے ہیں اس لئے وہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بھارت کو بے نقاب کرنے کیلئے دنیا کے سامنے اس کا اصلی چہرہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے، ہم سفارتکاروں کو وہاں لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ وہ جا کر دیکھیں کہ بھارت کے بیانیے میں کتنی سچائی ہے۔

بالاکوٹ حملے کے بعد بھی بھارت کا پول کھل گیا تھا اور اب دوبارہ بھارت دنیا کے سامنے جھوٹا ثابت ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کا احترام کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کسی بھی جارحیت کے خلاف دفاع کا حق بھی محفوظ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت کس طرح مقبوضہ کشمیر میں سیکیورٹی کونسل کی ریزولیوشنز، یو این چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے،ہم جذبات میں آنے کی بجائے سوچ سمجھ کر حکمت عملی اختیار کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے بارے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مشرقی اور مغری سرحدوں پر چیلنجز کا سامنا ہے لہذا ملک اس وقت احتجاجی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے پاکستان مثبت کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ جمہوری حکومت میں ہر شخص کو پر امن احتجاج کا آئینی حق ہوتا ہے، مارچ سے بھارت کے بیانیے کو تقویت ملے گی اور پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔

آزادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کرنے پر میں اپوزیشن جماعتوں کا شکر گزار ہوں کیونکہ اب وہ بھی 27 اکتوبر کو یوم سیاہ میں شامل ہوں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر مارچ کے فیصلے پر نظرثانی کریں کیونکہ آپس کی لڑائی میں بھارت کو فائدہ اور ہمارے اتحاد و یک جہتی سے بھارت کو نقصان پہنچے گا۔