وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ، چودھری فواد حسین کی شمسی ، بائیو گیس پلانٹ بنانے والی اور بیٹری اسٹوریج کی چینی کمپنیوں سے ملاقات

بدھ 23 اکتوبر 2019 00:30

بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ، چودھری فواد حسین نے منگل کو یہاں شمسی توانائی ، بائیوگیس پلانٹ مینوفیکچررز اور بیٹری اسٹوریج کی چینی کمپنیوں کے اعلی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں۔ان کمپنیوں میں جے اے سولر ، ریزن انرجی ، جینکو سولر ، سیل بیٹری ، چائنا بائیوگیس انرجی انوائرمنٹ ٹکنالوجی (بیجنگ) ، چائنا انرجی گروپ شمال مشرقی نمبر 3 ، جے پی ای سی ، لشین ، سی اے ٹی ایل ، اور شمسی پینل بنانے والی ، لتیم آئن بیٹری بنانے اور بائیو گیس پلانٹ بنانے والے والی کئی دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔

ملاقاتوں کے دوران ، کمپنیوں نے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کو اپنی مصنوعات ، پیداوار کی صلاحیتوں ، کاروبار اور اپنے اپنے شعبوں میں سرمایہ کاری اور تعاون کرنے کی خواہش کے بارے میں بریف کیا۔

(جاری ہے)

کمپنیوں نے پاکستان میں آپریشن شروع کرنے کے لئے مخصوص تجاویز بھی پیش کیں۔چودھری فواد نے چینی کمپنیوںکی پاکستان میں سرمایہ کاری اور کام شروع کرنے کے منصوبوں پر چینی کمپنیوںکا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے چینی تاجروں کو آگاہ کیا کہ وزیر اعظم پاکستان گرین اینڈ کلین انرجی کو ترجیح دیتے ہیں۔انہوں نے چینی کمپنیوں کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں بہت آزادانہ سرمایہ کاری کا دور دورہ ہے اور حکومت پاکستان اس وقت غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے مختلف ترجیحاتی اسکیمیں پیش کررہی ہے ، لہذا ، یہ سب سے زیادہ مناسب وقت ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی جائے اور خاص طور پر شمسی توانائی میں ، بائیو گیس پلانٹ مینوفیکچرنگ اور بیٹری اسٹوریج کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے ۔

لہذا ، پاکستان افغانستان ، مشرق وسطی اور افریقہ میں برآمدات کے لئے بھی ایک اہم بنیادی میدان کا کام کرسکتا ہے۔وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے چینی کاروباری شخصیات کو پاکستانی اداروں کے ساتھ مشترکہ تحقیقی منصوبوں میں شامل کرنے کی بھی حوصلہ افزائی کی تاکہ یہ دونوں برادر ممالک کے مابین مزید باہمی اشتراک اور علم کے اشتراک کا باعث بنے جس سے باہمی اور مشترکہ ترقی اور بڑھوتری کی راہ ہموار ہوسکے۔