نواز شریف کے پلیٹ لٹس کی تعداد اچانک دوہزار ہونے کی وجہ کوئی خطرناک بیماری؟

نواز شریف کو دل کے عارضے کے حوالے سے دی جانے والی ادویات کا ری ایکشن بھی پلیٹ لٹس میں کمی کر سکتا ہے،نواز شریف لوکیمیا کی بیماری کا شکار بھی ہوسکتے ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 23 اکتوبر 2019 11:01

نواز شریف کے پلیٹ لٹس کی تعداد اچانک دوہزار ہونے کی وجہ کوئی خطرناک ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2019ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لٹس میں اچانک اتنی زیادہ کمی نے سوالات اٹھا دئیے ہیں۔پلیٹ لٹس میں کمی کی چار بڑی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ڈینگی ٹیسٹ کی رپورٹ نیگیٹو آنے کے بعد نواز شریف کہیں نئی بیماری کا شکار تو نہیں ہو گئے۔6 رکنی میڈیکل بورڈ نے تشویش کے بارعث جوڑ لیے۔تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے 16ہزار پلیٹ لٹس سے 10ہزار پلیٹ لٹس اور اچانک دو ہزار پہنچنے کی وجوہات میڈیکل بورڈ کو معلوم نہیں ہو سکیں کیونکہ میڈیکل بوڑد ذرائع کے مطابق ڈینگی کا ٹیسٹ نیگیٹو آنے کے بعد باقی تین وجوہات ایسی ہو سکتی ہیں جن کے باعث پلیٹ لٹس زیادہ حد تک گر جاتے ہیں۔

میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کے پلیٹ لٹس کی کمی کے حوالے سے تین چیزوں پر فوکس شروع کر دیا ہے پہلی وجہ کے مطابق نواز شریف کو دل کے عارضے کے حوالے سے دی جانے والی ادویات کا ری ایکشن بھی پلیٹ لٹس میں کمی کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری وجہ یہ کہ نواز شریف کی قوت مدافعت کے نظام میں ممکنہ خرابی کی وجہ سے بھی پلیٹ لٹس کم ہو سکتے ہیں اگر یہ وجہ ہوئی تو پلیٹ لٹس کے میگا یونٹ لگانے کے باوجود ان میں کمی ہوتی رہے گی۔

تیسری بڑی وجہ یہ کہ لوکیمیا کی بیماری ہے اس سے بھی مریض کے پلیٹ لٹس گرتے ہیں اس ساری صورتحال کے باوجود ہیماٹالوجسٹ کو بورڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔اب ضروری ہے کہ ہیماٹالوجسٹ کو بورڈ میں لازمی شامل کیا جائے۔میڈیکل بورڈ نواز شریف کو کوئی اور بیماری لاحق ہونے پر پیلٹ لٹس کمی پر بھی غور کر رہا ہے۔جب کہ دوسری جانب سروسز ہسپتال میں زیر علاج سابق وزیر اعظم محمدنواز شریف کے چیک اپ کے لیے چھ رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیدیا گیا۔

میڈیکل بورڈ میں ماہر سرجن، میڈیسن، شوگر، انفیکشن ڈیزیز اور پتھالوجسٹ شامل ہیں۔ پرنسپل سمز میڈیکل کالج پروفیسر محمود ایاز کو میڈیکل بورڈ کی سربراہی سونپی گئی ہے۔ پروفیسر آف پلمانولوجی ڈاکٹر کامران خالد چیمہ،پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر عارف ندیم ،پروفیسر آف پتھالوجی ڈاکٹر فائزہ بشیر،ایسوسی ایٹ پروفیسر آف انڈرو کرنالوجی ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ایسوسی ایٹ پروفیسر آف انفکیشن ڈیزیز ڈاکٹر صوبیہ قاضی بورڈ میں شامل ہیں۔ نواز شریف کا ہسپتال میںمعمول کا طبی معائنہ بھی کیاگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں نواز شریف کو ڈینگی بخار نہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔