صنعتی ، کاروباری ، تجارتی شعبہ حکومت کے اقتصادی امور،غیر ملکی منڈیوں تک رسائی،ٹریڈ پروموشن ،کاروباری لاگت میں کمی اور برآمدات کے راستہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے اقدامات میں بھر پور تعاون کرے گا،صدر فیصل آباد چیمبر

بدھ 23 اکتوبر 2019 14:25

صنعتی ، کاروباری ، تجارتی شعبہ حکومت کے اقتصادی امور،غیر ملکی منڈیوں ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) صنعتی ، کاروباری ، تجارتی شعبہ حکومت کے اقتصادی امور،غیر ملکی منڈیوں تک رسائی،ٹریڈ پروموشن ،کاروباری لاگت میں کمی اور برآمدات کے راستہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے اقدامات میں بھر پور تعاون کرے گا تاکہ ملکی معاشی استحکام اور اقتصادی حالت میں بہتری لانا ممکن ہو سکے۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر رانا محمد سکندر اعظم خان نے کہا کہ موجودہ حکومت سے کاروباری برادری کو بہت سی امیدیں وابستہ ہیں اسلئے مقامی صنعتوں کی پیداواری لاگت بڑھانے اور معیشت کو مزید ابتری کی جانب لے جانے والے فیصلوں سے گریز وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

انہوںنے کہا کہ مقامی انڈسٹری مہنگی ترین بجلی و گیس کی متحمل نہیں ہوسکتی اسلئے اگر بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کیا گیا تو مہنگائی کی صورت میں عوام کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ غریب آدمی کیلئے دو وقت کی روٹی کا حصول آسان بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے۔ انہوںنے توقع ظاہر کی کہ حکومت مشاورت کے ذریعے اپنی اقتصادی اور معاشی پالیسیوں میں بہتری لائے گی کیونکہ اگر مقامی صنعتکاروں کو مہنگی ان پٹ ملے گی تو پیداواری لاگت میں بھی اضافہ ہو گا جسکا بوجھ اینڈ یوزر ہونے کی وجہ سے صارفین کو ہی برداشت کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور غربت کہ وجہ سے سفید پوش اور غریب طبقے کے مسائل میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ حکومت ،عوام اور کاروباری برادری کی اکثریت غیر ضروری درآمدات پر پابندی چاہتی ہے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائرکو بچایا جاسکے۔ انہوںنے کہا کہ برآمدکنندگان کے مسائل حل کرنے،انہیں ترغیبات دینے اور ریفنڈ کلیمز کی فوری ادائیگی یقینی بنانے سے اس شعبے میں میں ترقی ہوگی جس کے بغیر ملکی مسائل کا خاتمہ ناممکن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کو احساس ہے کہ حکومت کو ورثے میں سنگین مسائل ملے ہیں مگرساتھ ہی اندازہ ہے کہ معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جارہے ہیںجس میں ہم بھر پور اور غیر مشروط تعاون کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم ہر تین ماہ بعد کاروباری برادری سے ملاقات کریں تاکہ انہیں نظام کی کمزوریوں اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا اندازہ ہونے سمیت بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔