پاکستان 370اور 35اے کو نہیں مانتا ہے، پاکستان اور کشمیر ایک ہیں ،فخر امام

ہمیں کسی اور پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے ،ہمیں اپنے قوت بازو پر بھروسہ کرنا ہوگا،سیمینار سے خطاب

بدھ 23 اکتوبر 2019 15:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) کشمیر کمیٹی کے چیئر مین سید فخر امام نے کہاہے کہ پاکستان 370اور 35اے کو نہیں مانتا ہے، پاکستان اور کشمیر ایک ہیں ،ہمیں کسی اور پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے ،ہمیں اپنے قوت بازو پر بھروسہ کرنا ہوگا۔آئی پی ایس کے زیر اہتمام کشمیر ایشو اور رپورٹنگ کے عنوان سے مقامی ہوٹل میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سید فخر امام نے کہاکہ ایک مسلم اکثریت ریاست اور دو ہندو اکثریتی ریاستیں تھیں مگر ان دورکے حکمران مسلمان تھے، جن میں حیدرآباد اور جوناگڑھ تھی جنہوں نے پاکستان کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا۔

انہوںنے کہاکہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت تھی مگر یہاں پر حکمران مسلمان نہیں تھے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت خود اقوام متحدہ گیامگر اس نے قرارداد پر عمل نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہم اب تک کشمیر پر تین جنگیں کرچکے ہیں، پاکستان 370اور 35اے کو پاکستان نہیں مانتاہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے خود لوگوں کو مطمئن کرنے کیلئے یہ دفعات ڈالی تھیں ۔

انہوںنے کہاکہ 1994میں کشمیر کمیٹی قرارداد کے تحت قائم کی گئی، اب اس میں سینیٹ کی بھی نمائندگی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے ہیں ،اگر مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کردیا گیا تو بھارت اس کے حل کے لیے راضی ہوجائیگا مگر ابھی تک بھارت آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں ہواہے۔انہوںنے کہاکہ 5اگست کے بعد ہماری ذمہ داریاں بڑ ھ گئیں ،سارک ممالک کی تنظیم غیر فعال ہوگئی ہے۔

انہوںنے کہاکہ جی ڈی پی اہم ہوتاہے جو ملک معیشت پر اثر انداز ہوتے ہیں وہی معاشی فیصلے کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ تمام انسانی حقوق جو اقوام متحدہ کے چاٹر میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وہ بھارت حکومت کشمیر میں پامال کررہی ہے مگر دنیا خاموش ہے۔ انہوںنے کہاکہ 5اگست کے بعد عالمی میڈیا بھارت کے خلاف ہواہے۔ انہوںنے کہاکہ انسانی حقوق کونسل نے دو رپورٹس جاری کی ہیں ،جس کی وجہ سے بھارتی بیانیہ عالمی میڈیا فالو نہیں کررہاہے۔

انہوںنے کہاکہ عالمی میڈیا بھارتی دہشتگردی کے خلاف بات کررہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں قائد اعظم نے بہترین بیانیہ دیا مگر ہمیں اس کے بارے میں علم نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے کچھ نہیں کیا ہے باوجود کہ ہم بہت کچھ کرسکتے تھے۔ انہوںنے کہاکہ نوجوان نسل اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہم عوام کو انصاف اور نوجوانوں کی تربیت کریں تو دنیا کامقابلہ کرسکتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ تقریر کرنا آسان ہے مگر عمل کرنا مشکل ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت پرفیکٹ نہیں مگر اپنا کام کررہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 54سال کے بعد ہم نے اقوام متحدہ کوکشمیر پر قائل کیا ۔انہوںنے کہاکہ شملہ معاعدہ ہم نے پاکستان کا آدھا حصہ کہونے کے بعد کیا،پاکستان اور کشمیر ایک ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میں کاشت کار ہوں اور مجھے پانی کی اہمیت کا پتہ ہے،ہمیں کسی اور پر اعتبار نہیں کرنا چاہیے ہمیں اپنے قوت بازو پر بھروسہ کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں دنیا میں ہونے والے واقعات پر بھی نظر رکھنی ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ سب سے پہلے پاکستان اس کے بعد دیگر ہیں چین ترکی اور ایران کا کشمیر پر حمایت پر مشکور ہیں۔