ونہار اور مستحق نوجوانوں کے لئے امید کی کرن، الفلاح سکالر شپ سکیم

الفلاح سکالر شپ سکیم وسائل سے محروم ہونہار طلبہ و طالبات کو بلا تفریق رنگ ونسل اورمذہب تعلیمی وظائف فراہم کر رہی ہے۔جس کا مقصد اُن کے ادھورے خوابوں کو شرمندہِ تعبیر کرنا ہے۔

بدھ 23 اکتوبر 2019 15:05

ونہار اور مستحق نوجوانوں کے لئے امید کی کرن، الفلاح سکالر شپ سکیم
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2019ء)   تعلیم دنیا میں قوموں کی ترقی و خوشحالی کی ضامن ہے جس قوم نے بھی تعلیم کی اہمیت کو سمجھا اور اپنا شعار بنایا وہی غالب ہوئی۔لیکن وطن عزیز میں صورتحا ل اس کے برعکس ہے۔بدقسمتی سے پاکستان میں تعلیم کا شعبہ انحطاط کا شکار ہے۔باوجود اِس کے کہ آئین پاکستان کی شق A-25 کے تحت 5 سے 16 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے ،پاکستان کا شمار دنیاکے ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں شرح خواندگی افسوسناک حد تک کم یعنی 59.98فیصد ہے۔

شرح خواندگی کے لحاظ سے دنیا کے 120ممالک میں سے پاکستان113ویں نمبر پر ہے۔اب اِسے قوم کے حکمرانوں کی ترجیحات کہیں یا نا قص حکمت عملی۔۔۔اس شعبہ میں بہتری لانے کے حوالے سے مختلف ادوار میں صوبوں میں کئی پروگرامز بھی متعارف کروائے جاتے رہے ہیں، لیکن اب تک ایسا کرنے میں آنے والی کوئی بھی حکومت کامیاب نہیں ہو پائی۔

(جاری ہے)


    یہاں شرح خواندگی میں کمی کی بہت ساری دیگر وجوہات کے علاوہ ایک بڑی وجہ طلبہ و طالبات کی معاشی صورتحال ہے۔

ایک طرف والدین حتی الامکان کوشش کرتے ہیں کہ اُن کے بچوں کو اچھی خوراک ملے، اِس کی تعلیم اچھی سے اچھی ہو۔اگر وہ سکول و کالج میں فیل بھی ہو جائے تو اسے بار بار امتحان دلواتے ہیں اور ہمت نہیں ہارتے ۔لیکن دوسری طرف ایسے والدین بھی موجود ہوتے ہیں جو اپنے مالی وسائل کے باعث ذہین اور ہونہار بچوں کو مزید تعلیم نہیں دلا سکتے جس کے باعث اچھے گریڈز کے باوجود بچوں کو تعلیم ادھوری چھوڑنی پڑتی ہے ۔

بہت سے خواب ادھورے رہ جاتے ہیں اور قوم مستقبل کے کئی ڈاکٹرز ، انجینئرز اور پروفیشنلز سے محروم ہو جاتی ہے۔وطن عزیز کے ہر صوبے میں لاکھوں کی تعداد میں ایسے گوہر نایاب موجود ہیں جو کہ تعلیم کے ابتدائی مراحل میں نہایت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود تعلیم کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ الفلاح اسکالر شپ اسکیم ایسے ہی ہونہار نوجوانوں کے لئے امید کی ایک کرن ہے۔


    الفلاح سکالرشپ سکیم پچھلی دو دہائیوں سے مالی دشواریوں کے شکار ہزاروں ذہین طلبہ و طالبات کو حصول تعلیم میں مدد دے چکی ہے۔چند سنجیدہ علم دوست اور خدمت خلق کے جذبہ سے سرشارشخصیات نے ایک مثبت اور تعمیری سوچ کے تحت 1998ء میں کھاریاں سے اس مشن کا آغاز کیا۔ جس کا دائرہ آج کار ملک کے کونے کونے تک پھیل چکا ہے۔اس وقت الفلاح اسکالر شپ اسکیم کے تحت وطن عزیز کے چاروں صوبوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 927ہونہار اور مستحق طلبہ و طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے بلاتفریق رنگ و نسل، مذہب و ذات اور کسی بھی قسم کی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر تعلیمی وظائف کی فراہمی کے ذریعے اُن کے ادھورے خوابوں میں رنگ بھرے جا رہے ہیں اور اُن کے خوابوں کو پورا کیا جا رہا ہے۔

اب تک میڈیکل اور انجینئرنگ سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے3872ذہین اور ہونہار طلبہ و طالبات کو 5سال کے لئے وظائف فراہم کئے جا چکے ہیں ۔ تعلیمی وطائف کے ساتھ ساتھ الفلاح ا سکالرزکومستقبل میں اپنے کیریئر کے انتخاب کے حوالے سے راہنمائی کے لئے ہر سال مینٹرنگ، کوچنگ اور کیر ئیر کونسلنگ سیمینار کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔
    الفلاح سکالر شپ سکیم کے تحت ہر سال سالانہ کنونشن کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں ملک بھر سے ہزاروں طلبہ و طالبات سمیت زندگی کے مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوتے ہیں۔

یہ کنونشن جہاں ایک طرف ان طلبہ کو حوصلہ دینے اور ان کو نئی منزلوں کے خواب دکھانے کے لئے رکھا جاتا ہے وہیں اہل ثروت افراد کو پاکستان کے ہونہار مگر مالی مشکلات سے دوچار طلبا و طالبات کو سپانسر کرنے کے لئے توجہ دلانا بھی مقصود ہوتا ہے۔
    وطن عزیز کے ہونہار نوجوانوں کے خوابوں کو حسین تعبیر سے ہمکنا ر کرنے کے اس مشن میں الفلاح سکالر شپ سکیم کو چند دیگر معاون رفاہی اداروں کا بھرپور تعاون بھی حاصل ہے۔

جن میں الخدمت فاوٴنڈیشن پاکستان، الفلاح ناروے، کاروان علم فاوٴنڈیشن امریکہ، ہیلپنگ ہینڈ امریکہ اور اکنا ریلیف کینیڈا جیسے نمایاں نام شامل ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر محمد عبدالشکور نے اس حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی سے ہر سال ہزاروں ذہین طلبہ و طالبات وسائل نہ ہونے کے باعث اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پاتے۔الخدمت فاوٴنڈیشن، الفلاح کا وہ معاون ادارہ ہے جو اس تنظیم کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔

الفلاح کے پیغام کو پاکستان بھر میں پہنچانے کے لئے الخدمت کے ذمہ داران ہمہ وقت کوشاں ہیں۔ الخدمت نہ صرف یہ کہ اسکالر شپ کے امیدوار طلبہ و طالبات کی گھر گھر جاکر جانچ پڑتال کا ہتمام کرتی ہے بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے مسلسل رابطہ کرکے الفلاح کے لئے سپانرز اور ڈونرز کا بھی بندوبست کرتی ہے۔ الفلاح سکالر شپ سکیم طلبہ وطالبات کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے رنگ ،نسل ،قوم ،مذہب اور ہر قسم کی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر تعلیمی وظائف فراہم کر رہی ہے اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ سابقہ سکالرز الفلاح کے نمائندوں کی حیثیت سے اپنے اپنے شعبوں میں کام کر رہے ہیں اور اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد روزگار مل جانے پر الفلاح کے لئے معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں ۔

کسی بھی ذہین طا لب علم کے خوابوں کو پورا کرنا اُس خاندان ہی نہیں ملک و قوم کی خدمت ہے۔ا سکالر شپ حاصل کرنے طلبہ و طالبات نے الفلاح اسکالر شپ سکیم کا شکریہ ادا کیا جن کی بدولت اُنہیں اپنے خواب پورا کرنے کا موقع ملا۔
    الفلاح سکالرز کی کہانیاں دلچسپ بھی ہیں اور حوصلہ افزا بھی۔ڈاکٹر سید ظفر حسین جن کا تعلق صوابی سے ہے اور آج کل راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

ان کے والد پیشہ کے لحاظ کسان تھے۔خاندان 14افراد پر مشتمل تھا۔انٹرمیڈیٹ کرنے کے بعدڈاکٹر بننے کا خواب انھیں خیبر میڈیکل کالج پشاور تک لے گیا۔لیکن خراب گھریلو مالی حالات کے باعث تعلیم جاری رکھنا انتہائی مشکل ہوگیا۔ اس موقع پر الفلاح سکالر شپ سکیم ان کا سہارا بنی اور تعلیمی مالی معاونت کا آغاز کیا۔ یہ سلسلہ ایم بی بی ایس کی ڈگری مکمل ہونے تک جاری رہا۔

فائزہ امجد کا تعلق گجرات کے گاوٴں عمر وال سے ہے جو کہ آج کل محکمہ تعلیم میں بطور اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر ملک و قوم کی خدمت کے ساتھ ساتھ اپنے خاندان کی کفالت کرنے میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ تنگ دستی اور مالی دشواریاں ان کی تعلیم کی راہ کی بڑی رکاوٹ تھیں لیکن الفلاح نے سکالر شپ جاری کرکے ن کاہاتھ تھاما۔ آٹھویں جماعت سے لیکر یونیورسٹی آف گجرات سے بی ایس آنرزکی ڈگری حاصل کرنے تک الفلاح نے ان کی معاونت کی۔

ڈاکٹر اکرام اللہ جو کہ راولپنڈی کے ایک مقامی ہسپتال میں بطور ڈینٹل سرجن خدمات سرانجام دے رہے ہیں، انھوں نے ایف ایس سی کرنے کے بعد بولان میڈیکل کالج میں داخلہ لیا لیکن مالی مسائل روشن مستقبل کی راہ میں حائل تھے۔ الفلاح اسکالر شپ کی مدد سے انھوں نے باآسانی بی ڈی ایس کی ڈگری مکمل کی۔
    اس کے علاوہ اپنے نصب العین کے مطابق الفلاح سکالر شپ سکیم اپنے غیر مسلم پاکستانی بھائیوں کے ساتھ بھی مکمل تعاون کر رہی ہے۔

اپنے غیر مسلم بھائیوں کو الفلاح کی سرگرمیوں سے آگاہ کرنے اور انہیں بچوں کی تعلیم کی جانب مائل کرنے کے لئے کنونشن منعقد کیا جاتا ہے جس میں غیر مسلم گروپ سے تعلق رکھنے والے سکالرز،ان کے والدین، سابقہ سکالرز اورمختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی شخصیات کومدعو کیا جاتا ہے۔
    پاکستان کو قدرت نے جہاں جنت نظیر سر سبز وادیوں ، بلند و بالا برفیلے پہاڑ و ں،سونا اگلتے کھلیانوں،نیلے سبز گہرے سمندر وں اور سنہرے چمکتے صحراؤں سے نوازا ہے وہیں یہاں کے باسیوں کو زرخیز ذہن بھی عطا کئے ہیں،بس ضرورت صرف توجہ اور آبیاری کی ہے۔

یہ ذمہ داری الفلاح سکالر شپ سکیم نے اللہ کے بھروسے اور مخیر نیک دل بھائیوں کے تعاون سے خود قبول کی ہے۔اس یقین کے ساتھ کہ اگر وطن عزیز کی تعمیر و ترقی ہمارا ہدف ہے تو ہمیں غیروں کی جانب دیکھنے کی بجائے اللہ کی توفیق اور اپنے ذورِ بازو پر بھروسہ کرنا ہوگا۔
کوئی مہر تاباں سے جاکے کہہ دے کہ اپنی کرنوں کو گِن کے رکھے        ہم اپنے صحرا کے ذرے ذرے کوخود چمکنا سکھا رہے ہیں
سرخیاں
 #    الفلاح سکالر شپ سکیم اِس وقت 927 طلبہ و طالبات کو وظائف مہیا کر رہی ہے۔


 #    اب تک میڈیکل اور انجینئرنگ سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے3872ذہین اور ہونہار طلبہ و طالبات کو وظائف فراہم کئے جا چکے ہیں ۔
 #    تعلیمی وطائف کے ساتھ ساتھ الفلاح ا سکالرزکومستقبل میں اپنے کیریئر کے انتخاب کے حوالے سے راہنمائی کے لئے ہر سال مینٹرنگ، کوچنگ اور کیر ئیر کونسلنگ سیمینار کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔