سپریم کورٹ نے لیگی رہنما چوہدری شیر علی کو کلین چٹ دے دی

عدالت عظمیٰ نے چوہدری شیر علی کی بریت کے خلاف نیب کی اپیلیں خارج کر دیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 23 اکتوبر 2019 16:07

سپریم کورٹ نے لیگی رہنما چوہدری شیر علی کو کلین چٹ دے دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اکتوبر 2019ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری شیر علی کو کلین چٹ دے دی۔ عدالت عظمیٰ نے چوہدری شیر علی کی بریت کے خلاف نیب کی اپیلیں خارج کر دیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے لیگی رہنما چوہدری شیر علی کی بریت کے خلاف نیب کی اپیلوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ایک گواہ نے بھی نہیں کہا کہ چوہدری شیر علی کے خلاف دباؤ میں آ کر بیان دیا۔ نیب کے اپنے گواہ ہی ایسا کہیں گے تو ملزم کو دفاع کی کیا ضرورت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملزم کا کام اپنے اثاثوں کو ثابت کرنا ہوتا ہے، جو اثاثے ملزم کے ہیں ہی نہیں وہ ثابت کرنا نیب کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئے کہ مکی مارکیٹ کا قبضہ بھی چوہدری شیر علی کے پاس نہیں تھا، مکی مارکیٹ کی دکانیں ویسے بھی لیز پر تھیں۔

نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ بطور مئیر چوہدری شیر علی نے غیر قانونی الاٹمنٹ کی۔ جس پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ میئر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ ہر غلط کام اسکے کھاتے میں ڈال دیا جائے، چوہدری شیر علی 1983ء میں میئر تھے جبکہ کیس سال 2000ء میں بنایا گیا۔ 13 سال تک کسی ادارے کو کرپشن کیوں نظر نہیں آئی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب چوہدری شیر کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

جن افراد کو زمینوں کی مبینہ غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئی ان کا ملزم سے تعلق ثابت نہیں ہو سکا۔ جس کے بعد عدالت نے چوہدری شیر علی کی بریت کے خلاف نیب کی اپیلیں خارج کر دیں۔یاد رہے کہ چوہدری شیر علی کو کرپشن مقدمات میں لاہور ہائی کورٹ نے بری کیا تھا جس کے بعد نیب نے بریت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔