ابھی ہمارا مارچ پہنچا ہی نہیں اور کارکنان کے گھر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ باز آ جائے ،مولانا غفور حیدری

اکتوبر کو ملک بھر میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے ہونگے،31 اکتوبر کو آزادی مارچ کے قافلے اسلام آباد داخل ہونگے ،ڈیڑھ سال میں سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے معیشت ڈوب رہی ہے،خیبر پختونخواہ کا وزیراعلی اب بوکلاہٹ کا شکار ہے،نو جماعتیں مل کر آزادی مارچ کر رہی ہیں،پوری قوم ہماری پشت پر ہے،حکومت سے بیک ڈور رابطوں کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، میڈیا سے گفتگو

بدھ 23 اکتوبر 2019 16:56

ابھی ہمارا مارچ پہنچا ہی نہیں اور کارکنان کے گھر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ ابھی ہمارا مارچ پہنچا ہی نہیں اور کارکنان کے گھر چھاپے مارے جا رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ باز آ جائے ،27 اکتوبر کو ملک بھر میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے ہونگے،31 اکتوبر کو آزادی مارچ کے قافلے اسلام آباد داخل ہونگے ،ڈیڑھ سال میں سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے معیشت ڈوب رہی ہے،خیبر پختونخواہ کا وزیراعلی اب بوکلاہٹ کا شکار ہے،نو جماعتیں مل کر آزادی مارچ کر رہی ہیں،پوری قوم ہماری پشت پر ہے،حکومت سے بیک ڈور رابطوں کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔

بدھ کومیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ کم از کم اسلام آباد میں تو ایمرجنسی لگی ہوئی ہے،ایک طرف حکومت کہتی ہے احتجاج پرامن ہو گا تو روکا نہیں جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ابھی ہمارا مارچ پہنچا ہی نہیں اور کارکنان کے گھر چھاپے مارے جا رہے ہیں،ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے کہتا ہوں کہ باز آ جائیں ،سرکار سے زیادہ سرکار کے وفادار نہ بنیں ۔

انہوںنے کہاکہ 27 اکتوبر کو ملک بھر میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے ہونگے،31 اکتوبر کو آزادی مارچ کے قافلے اسلام آباد داخل ہونگے ۔ انہوںنے کہاکہ سرکار کے پیٹ میں مروڑ ابھی سے شروع ہو گئے ہیں ،آپ گھبرائیں نہیں ہمارے ڈنڈوں سے نہ ڈرو۔ انہوںنے کہاکہ ہائی کورٹ کے ججوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ پیمرا کے کردار کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ڈیڑھ سال میں سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے معیشت ڈوب رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پی ایم ڈی سی کو تحلیل کر دیا گیا اور ملزمین کو بیروزگار کر دیا گیا،ملک بھر کے ڈاکٹر احتجاج کر رہے ہیں،آئی ایم ایف نے ان کو اداروں کی نجکاری کا کہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ پورے ملک کے منافع بخش اداروں کو بیچ رہے ہیں،بجٹ آ رہا ہے اور ادارے بیچ کر بجٹ بنانا ان کا وطیرہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ یہ نااہل حکمران ہماری آواز کو روکنا چاہتے ہیں،ہمیں کہا جا رہا ہے کہ امن و امان کا مسئلہ پیدا کر رہے ہیں،دو سو کنٹینر اسلام آباد میں لا کر رکھ دئیے گئے۔ انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخواہ کا وزیراعلی اب بوکلاہٹ کا شکار ہے،نو جماعتیں مل کر آزادی مارچ کر رہی ہیں،پوری قوم ہماری پشت پر ہے۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کے قافلے کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہونگے،ہمیں روکنا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت اپوزیشن سے انتقام لے رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،آصف زرداری پہلے بھی جیلیں کاٹ چکے ہیں،بیماری کی حالت میں بھی ان کو جیل میں رکھا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بلاول کا کہا جاتا ہے کہ ابو بچائو مہم چلا رہا ہے انہوںنے کہاکہ حکومت سے بیک ڈور رابطوں کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔ انہوںنے کہاکہ رہر کمیٹی سے بھی باضابطہ کوئی رابطہ نہیں ہوا،ہمارے مطالبات ان تک پہنچ چکے ہیں،حکومت بوکلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے۔

بعد ازاں مولانہ غفور حیدری پی ایم ڈی سی ملازمین کے احتجاج میں شرکت کیلئے پہنچے اور کہاکہ میں نے آپکے اس مسلے کو ہر فورم پر اٹھایا ہے،ہم نے مجلس شوری کا اجلاس بلایا ہے،اس لیے مجھے جانا ہے۔تو اپکے پاس حاضر ہوا ہوں،یہ نا انصافی ہے اتنے ملازمین کو نوکریوں سے بر طرف کرنا۔ انہوںنے کہاکہ پشاور میں بھی ڈاکٹرز سراپا احتجاج ہیں،کے پی کے کے وزیر اعلی نے اعلان کیا ہے کہ تمام راستے بند کر دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ یہ کیسی جمہوریت ہی یہ لوگوں کو روزگار دینے کیلئے آئے تھے،یہ لوگوں کے گھر اجاڑ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی صلاحیتوں کا آپ اندازہ لگائیں کہ ملک کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں،جہاں بھی جاتے ہیں آرمی چیف کو ساتھ لیکر جاتے ہیں۔خود انسے کسی سے بات نہیں ہوتی۔