وزارت خارجہ میں کیمرے نصب ہیں،سب دیکھا جا سکتا ہے

وزارت خارجہ سے قبل قومی اسمبلی بھی جا چکی ہوں کسی نے نہیں روکا، حریم شاہ نے سارا معاملہ "دل پھینک شخصیت" پر ڈال دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 23 اکتوبر 2019 17:08

وزارت خارجہ میں کیمرے نصب ہیں،سب دیکھا جا سکتا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اکتوبر2019ء) ٹک ٹاک پر حریم شاہ کی بنائی گئی ویڈیو نے سوشل میڈیا پر نیا محاذ کھول دیا ہے۔ ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ کی وزارت خارجہ میں بنائی گئی ویڈیو پر سخت ردِعمل دیکھنے کو مل رہا ہے،جب کہ حریم شاہ نے اس کی ساری ذمہ داری وہاں تک رسائی دینے والی شخصیت پر ڈال دیا ہے۔دل پھینک حکام اور افسران کی تلاش بھی شروع کر دی گئی ہے جب کہ حریم شاہ کا کہنا ہے کہ میڈیا پر نہیں بتا سکتی کہ کس کی اجازت سے وزارت خارجہ گئی تاہم یہ بات واضح ہے کہ میں اجازت لینے کے بعد ہی وزارت خارجہ گئی۔

اگر میرے وہاں کھڑا ہو کر ویڈیو بنانا قانون اور قواعد ضوابط کے خلاف تھا تو مجھے منع کر دیتے لیکن مجھے وہاں پر ویڈیو بنانے سے کسی نے منع نہیں کیا،جس شخص نے میری ویڈیوز بنائی اس سے متعلق نہیں جانتی کہ وہ کون تھا اور وہاں کس عہدے پر کام کر رہا تھا۔

(جاری ہے)

حریم نے کہا کہ دفتر خارجہ پاکستان کا حصہ ہے میں نے وہاں جا کر کوئی بل نہیں پاس کروایا،خالی کرسیوں پر تصویر بنانے سے میں وزیر خارجہ نہیں بن گئی۔

حریم شاہ نے کہا کہ میں وہاں کیسے اور کس کی اجازت سے پہنچی اس بات کا متعلقہ لوگوں کو خود معلوم ہے،کیونکہ وہاں پر کیمرے نصب ہیں،ان کو پتہ ہے میں کس کی اجازت سے آئی تھی،ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اس سے قبل قومی اسمبلی بھی گئی لیکن مجھے کسی نے نہیں روکا،میرے راستے میں کوئی دشواری نہیں آ سکتی۔حریم شاہ کا کہنا ہے کہ جس شخص نے مجھے وہاں بلایا تھا اس کا نام نہیں بتا سکتی۔

مجھے پتہ چلا کہ شاہ محمود قریشی صاحب آئے ہیں اس لیے گئی تھی تاہم وہاں پر ان سے ملاقات نہیں ہو سکی جس کے بعد میں نے آفس کے اندر جانے کی اجازت مانگی جو مجھے مل گئی ۔میں نے وہاں پر ویڈیو بنائی مجھے کسی نے نہیں روکا۔حریم شاہ نےکہا کہ میں اپنے ایک قریبی ذرائع کی مدد سے وزارت خارجہ جانے میں کامیاب ہوئی،مجھے وہاں پر روکا نہیں گیا بلکہ سپورٹ کیا گیا۔