سندھ ہائی کورٹ نی40 کروڑ روپے کی کرپشن سے متعلق سیکرٹری فوڈ اور ڈی جی نیب سکھر کو طلب کرلیا

بدھ 23 اکتوبر 2019 17:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ خوراک سے گندم حاصل کرکے 40 کروڑ روپے کی کرپشن سے متعلق سیکرٹری فوڈ اور ڈی جی نیب سکھر کو طلب کرلیا۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو محکمہ خوراک سے گندم حاصل کرکے 40 کروڑ روپے کی کرپشن سے متعلق سماعت ہوئی۔

محکمہ فوڈ اور نیب نے عدالت میں میٹنگ کی تفصیلات پیش کردی۔ محکمہ فوڈ کے افسر نے بتایا محکمہ فوڈ، نیب افسران اور فلور ملز ملکان نے مشاورت سے معاملے کا حل نکالا ہے۔ تمام ملز نے گندم کی رقم واپس کر دی تھی مگر مارک اپ والی رقم جمع نہیں کروائی۔ تمام ملز ملکان کو مارک اپ کی رقم کی تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تین فلور ملز پر 145،127،861 روپے مارک اپ کی رقم واجب الادا ہیں۔

نیب افسر نے بتایا کہ رانی پور فلور ملز پر 60،100،917 ،خیر پور فلور ملز پر 56 ،133،682 روپے مارک اپ واجب الادا ہے۔ گوپانگ فلور ملز پر 28،893،262 روپے واجب الادا ہے۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ایک دن میں اتنی رقم جمع کرانا ممکن نہیں۔ ہمیں جو سرکاری گندم دی گئی تھی اس کی رقم ہم نے پالیسی کے مطابق 180 دن میں واپس کی تھی۔ نیب افسر نے بتایا کہ فلور ملز والوں نے حکومت سے گندم لے کر غائب کردی۔ عدالت نے سیکرٹری فوڈ اور ڈی جی نیب سکھر کو طلب کرلیا۔ عدالت نے نیب سے تحقیقات اور سیکرٹری فوڈ سے ویٹ پالیسی طلب کرتے ہوئے سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی۔