امریکی ارکان کانگریس کا مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر اظہار تشویش

بدھ 23 اکتوبر 2019 20:43

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اکتوبر2019ء) امریکہ کے بااثر ارکان کانگریس نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ علاقے میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے ،پابندیاں اٹھالے اورسیاسی رہنمائوں کورہا کرے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ارکان کانگریس نے اپنی تشویش کا اظہار ’’جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق : محکمہ خارجہ کا موقف ،ْ‘کے زیر عنوان جنوبی ایشیا کے لیے کانگریس کی امورخارجہ کی ذیلی کمیٹی میں بحث کے دوران کیا۔

رکن کانگریس اورایشیا،بحرالکاہل اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلائو کے بارے میں امورخارجہ کی کمیٹی کے چیئرمین بریڈ شرمین نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ پوری دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والے واقعات پرمرکوز ہے۔

(جاری ہے)

امریکی ایوان نمائندگان کی خاتون رکن پرمیلا جیاپال نے بھارت میں مذہبی آزادی کے بارے میں تشویش کااظہار کرتے ہوئے کانگریس میں اتفاق رائے سے ایک قرارداد لانے کی تجویز پیش کی۔

کشمیر کے حوالے سے بھارت پر شدید تنقید کرنے والی خاتون رکن کانگریس الہان عمر نے کہاکہ بھارت کے ساتھ ہماری سٹریٹجک شراکت داری ہے لیکن یہ شراکت داری انسانی حقوق اور جمہوریت کے مشترکہ اقدارپر مبنی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندرمودی کی حکومت اوربی جے پی نے تمام اقدار کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلزنے ارکان کانگریس کا بتایا کہ امریکہ جموںوکشمیر میں سیاسی لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے تمام طبقات کے مختلف لوگوں سے بات چیت کے لیے رابطے کررہا ہے۔

دریں اثناء امریکی ارکان کانگریس خاص کر الہان عمر نے بھارتی صحافی آرتی تکو سنگھ کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میںبھارتی حکومت کا موقف پیش کرنے اور امریکی کانگریس کی ذیلی کمیٹی میں بحث کو متعصبانہ اور بھارت کے خلاف اور پاکستان کے حق میں قراردینے پر آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے صحافی کولوگوں کو سچ بتانے کا مشورہ دیا ہے۔

آرتی تکو کو بھارتی حکومت نے منگل کو واشنگٹن میں جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں امریکی کانگریس کی امور خارجہ کی کمیٹی میں بحث کے دوران بھارت کی نمائندگی کے لیے نامزدکیاتھا۔ آرتی تکو نے جب یہ کہنے کی کوشش کی کہ پاکستانی سرپرستی والی دہشت گردی کی وجہ سے کشمیر مسلمان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں تو الہان عمر نے فوراً جواب دیتے ہوئے کہاکہ آرتی تکواپنے ملک کے سامعین کو لبھانے کی کوشش میں بے اعتبار اور مشکوک دعوے کررہی ہے۔