Live Updates

وزیراعظم نے نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کا معاملہ عدالت کی اجازت سے مشروط کر دیا

سابق وزیراعظم کو علاج کے غرض سے بیرون ملک بھیجنے یا مریم نواز کو ان سے ملاقات کی اجازت دینے کا فیصلہ عدالت کرے گی، حکومت انہیں پاکستان میں ہی علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرے گی: عمران خان

muhammad ali محمد علی بدھ 23 اکتوبر 2019 19:20

وزیراعظم نے نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کا معاملہ عدالت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 اکتوبر 2019ء) وزیراعظم نے نواز شریف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کا معاملہ عدالت کی اجازت سے مشروط کر دیا، عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کو علاج کے غرض سے بیرون ملک بھیجنے یا مریم نواز کو ان سے ملاقات کی اجازت دینے کا فیصلہ عدالت کرے گی، حکومت انہیں پاکستان میں ہی علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرے گی ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی خرابی صحت سے متعلق کہا ہے کہ انہیں پاکستان میں بہترین علاج کی سہولیات فراہم کیا جائیں گی۔ منگل کے روز صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف کو بیرون ملک علاج کی ضرورت ہوئی تو اس کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ مریم نواز کو نواز شریف سے ملاقات کی جازت دینے کا فیصلہ بھی عدالت کو ہی کرنا ہے۔

عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی، حکومت اسے تسلیم کرے گی۔ جبکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھی ٹیلی فون کیااور محمد نواز شریف کے علاج معالجے سے متعلق ضروری ہدایات دیں-وزیراعظم عمران خان نے محمد نوازشریف کو ہسپتال میں علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی-وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے وزیراعظم عمران خان کو محمد نوازشریف کے علاج معالجے کے لئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا-وزیراعلیٰ نے کہاکہ سروسز ہسپتال میں زیر علاج محمد نوازشریف کو بہترین طبی سہولتیں دی جا رہی ہیں اور میں محمد نوازشریف کی صحت کے حوالے سے محکمہ صحت کے حکام اور ہسپتال انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہوں -انہوںنے کہاکہ محمد نوازشریف کو ہر طرح کی طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں- دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی حالت مزید بگڑ گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس ایک مرتبہ پھر خطرناک حد تک گر گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کو لاہور کے سروسز ہسپتال میں خون لگایا گیا تھا جس کے بعد ان کی پلیٹ لیٹس کی تعداد 24 ہزار کی سطح تک پہنچ گئے تھے۔ آج جمعرات کے روز نواز شریف کا خون کا ٹیسٹ کرنے پر معلوم ہوا کہ ایک ہی دن میں ان کے پلیٹ لیٹس پھر سے کم ہو کر 7 ہزار کی سطح تک آگئے ہیں۔

اس تمام صورتحال میں حکومت پنجاب نے نواز شریف کے علاج کیلئے اسلام آباد سے ماہر ڈاکٹرز لاہور طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب سروسز ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کے مسوڑوں سے خون آنا شروع ہو گیا ہے۔ نواز شریف کے جسم سے خون بہنا خطرے کی علامت ہے۔ نواز شریف کے جسم میں پلیٹ لیٹس کی تعداد ابھی بھی کم ہی ہے۔ نواز شریف کے مسوڑوں سے خون آنے پر ڈاکٹرز ان کا معائنہ کر رہے ہیں۔

مسوڑوں سے خون پلیٹ لیٹس کم ہونے کے باعث آیا۔ مسوڑوں سے خون آنے کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کیا گیا ہے جس کی رپورٹ آ گئی ہے۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اس وقت سروسز ہسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کے علاج کے لیے ایک باقاعدہ میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ نواز شریف کو آج کے دن میں دو مرتبہ پلیٹ لیٹس کا ٹیسٹ کیا گیا جس کے بعد ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے جسم میں پلیٹ لیٹس کی تعداد اب زیادہ ہو رہی ہے جس سے ان کی حالت میں بہتری آ رہی ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل طبیعت خراب ہونے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو نیب لاہور آفس سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ تاحال زیر علاج ہیں۔ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد خطرناک حد تک گرنے کی وجہ سے ان کی صحت کو لے کر ڈاکٹرز کو بھی تشویش تھی۔ جس کے بعد نواز شریف کو دو میگا کٹ لگانے کے بعد ان کا دوبارہ سی بی سی ٹیسٹ کیا گیا تھا جس کی آج صبح آنے والی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے جسم میں پلیٹ لیٹس کی تعداد 24 ہزار تک پہنچ گئی تھی۔

مسلم لیگ ن کے قائد کی حالت قدرے بہتر اور خطرے سے باہر بتائی گئی تھی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ تاحال ایسی بھی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ میاں نواز شریف کے جسم کے کسی بھی حصے سے کسی قسم کی بلیڈنگ ہوئی ہو۔ خیال رہے کہ سروسز اسپتال میں پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔ میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات