چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی ہدائیت پر پاکستان بھر میں قائم465 ماڈل عدالتوں نے 1103 مقدمات کا فیصلہ کیا

ایک مجرم کو سزاے موت جبکہ11کو عمر قید کی سزا سنائی گئی دیگر مقدمات میں41 مجرموں کو58سال5 ماہ 1 دن قیداور56لاکھ29ہزار950روپے جرمانہ

بدھ 23 اکتوبر 2019 23:47

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اکتوبر2019ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی ہدائیت پر پاکستان بھر میں قائم465 ماڈل عدالتوں نے گزشتہ روز مجموعی طور پر 1103 مقدمات کا فیصلہ کیا جن میںایک مجرم کو سزاے موت جبکہ11کو عمر قید کی سزا سنائی گئی دیگر مقدمات میں41 مجرموں کو58سال5 ماہ 1 دن قیداور56لاکھ29ہزار950روپے جرمانہ کی سزائیں سنائی گئی ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ سیل سہیل ناصر کے مطابق182 فوجداری ماڈل ٹرائل کورٹس نے قتل کی62اور منشیات کی151مقدمات یعنی213مقدمات کا فیصلہ سنا دیاتمام عدالتوں نے کل985گواہان کے بیانات قلمبند کیے صوبائی تقسیم کے تحت پنجاب میں قتل کی19اور منشیات کی96,اسلام آباد میں منشیات کی1، سندھ میں قتل کی27اور منشیات کی16، خیبر پختونخواہ میں قتل کی13اور منشیات کی32 جبکہ بلوچستان میں قتل کی3اور منشیات کی6مقدمات کا فیصلہ ہواسی طرح پاکستان بھر میں قائم کی جانے والی125سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے مجموعی طور پر 400دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کئے دوسری جانب 158 ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نی490مقدمات کے فیصلے کر کی1215گواہوں کے بیانات قلمبند کیے اورمجموعی طور پر 134مجرمان کو 94سال،10ماہ اور27دن قید اور 33لاکھ69ہزار984روپے جرمانہ کی سزا ئیںسنائی گئیں