پولیس اہلکارتین قسم کے ہیں، ایک براہ راست، دوسرے منشیات کے دھندے کی پشت پناہی ،تیسرے کارروائی کی بجائے آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں،آئی جی سندھ

پہلے آئس کی مقدارکم پکڑی جارہی تھی تو اب زیادہ کیوں پکڑی جارہی ہی کیا پہلے پولیس کام نہیں کررہی تھی یا اب پہلے سے زیادہ کام کررہی ہی ، وزیراعلیٰ سندھ

بدھ 23 اکتوبر 2019 23:53

پولیس اہلکارتین قسم کے ہیں، ایک براہ راست، دوسرے منشیات کے دھندے کی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2019ء) آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے اعتراف کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی تین اقسام ہیں،اول وہ جو براہ راست منشیات کے دھندے میں ملوث ہیں، دوئم وہ جو منشیات کے دھندے کی پشت پناہی کرتے ہیں اور سوئم وہ جو کارروائی کرنے کے بجائے آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں۔انہوں نے یہ موقف صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اس وقت اختیار کیا جب وزیراعلی سندھ نے صوبائی پولیس کی کارکردگی پر سخت برہم ہوئے اور بعض چبھتے ہوئے سوالات دریافت کیے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اس بات کا سخت نوٹس لیا کہ تعلیمی اداروں میں آئس کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے اس رپورٹ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے براہ راست آئی جی سندھ کو مخاطب کیا اور ان سے استفسار کیا کہ پہلے آئس کی مقدارکم پکڑی جارہی تھی تو اب زیادہ کیوں پکڑی جارہی ہی ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلی نے پوچھا کہ آئی جی صاحب! کیا پہلے پولیس کام نہیں کررہی تھی اور یا یہ کہ اب پہلے سے زیادہ کام کررہی ہی ۔

ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے اس پر کہا کہ غیر قانونی دھندوں میں ملوث 100 کے قریب افسران و اہلکاروں کو وہ ہٹا چکے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلی کے سامنے پیش ہونے والی رپورٹ سے انکار نہیں کیا بلکہ اس ضمن میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے انہیں بتایا کہ افسران و اہلکاروں کی تین اقسام ہیں۔سندھ پولیس کے سربراہ نے کہاکہ ایک قسم وہ ہے جو براہ راست منشیات کے دھندے سے منسلک ہے، دوئم وہ ہے جو دھندے کی پشت پناہی کرتی ہے اور سوئم وہ ہے جو کارروائی کرنے کے بجائے آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ پوری کوشش کررہے ہیں کہ نوجوانوں کو اس لعنت سے محفوظ بنا سکیں۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ منشیات کے گھنائونے دھندے میں ملوث کسی بھی پولیس افسر کو معاف نہیں کروں گا۔انہوں نے سندھ پولیس کے سربراہ کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر اس گھنائونے دھندے میں ملوث افسران کی فہرست انہیں فراہم کریں۔ان افسران کو فوری طور پر برطرف کردوں گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں کسی بھی طور کسی بچے یا نوجوان کو نشے کی لت میں مبتلا نہیں دیکھ سکتا ہوں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے اس پر کہا کہ میں آپ کو ذاتی طور پر فہرست فراہم کردوں گا۔